جمعیت علماء اسلام (ف) کےسربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نےانتخابی نتائج کومسترد کیا، اب بھی وقت ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی غلطیوں کا اعتراف کرے۔
مولانا فضل الرحمان نے پشاور پریس کلب میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میراخیال ہے کہ نیا الیکشن ہونا چاہیے،لیکن ساری جماعتیں یہ نہیں کہہ رہیں۔ اکثریت کی حکومت جعلی ہے،قوم کو سالہاسال سے خبردار کرتا رہا ہوں،جس بات کے لیےدس سال سے خبردارکررہا ہوں اس کا آغاز ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے دینی مدارس اورعصری تعلیمی اداروں کے یکساں نصاب کی بات کی،حکومت یکساں نظام کو واضح کرے،عصری اداروں میں طبقاتی نظام ہے،مدارس میں کوئی طبقاتی نظام نہیں،دینی اداروں پرشب خون نہیں مارنےدینگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے کل کےفیصلے کومسترد کرتا ہوں،اگرایسی کوئی کوشش کی گئی تو مزاحمت کرینگے اورحکومت نوشتہ دیوارپڑھ لے،جمعہ جمعہ آٹھ دن نہیں ہوئے عوام پرمہنگائی کے پہاڑتوڑدیے گئے،نااہل لوگوں کے ہاتھ میں حکومت دے دی گئی،اب پاکستان کوبچانا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے قومی آزادی کی قسم کھائی ہے،اور اس آزادی کی خاطرکسی قربانی سے گریز نہیں کریگی،دفاع وطن میں پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہے،پاکستان کی نظریاتی تشخص پرکوئی آنچ نہیں آنےدی جائے گی۔
مولانا فضل الرحمان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا پیپلزپارٹی اپوزیشن سےدورہوکرحکومت کےقریب جارہی ہے؟
مولانا فضل الرحمٰن نے جواب دیا کہ کچھ توہے جوایسےسوالات ہورہے ہیں۔
ہیلی کاپٹر کے بارے میں کئے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ اب تو میں بھی چاہتا ہوں کہ دوچارہیلی کاپٹرزلے لوں،قومی اساسوں کوتباہ کرنے کی باتیں بچپنے کی باتیں ہیں۔