• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جس طرح انسان کاچہراس کی شخصیت کا عکاس ہوتا ہے بالکل ویسے ہی گھر کا بیرونی ڈیزائن (Exterior) گھر کے مکینوں کا۔ اگر تعمیراتی نقطۂ نظر سے بھی دیکھا جائے تو گھر کا بیرونی ڈیزائن اندرونی حصے کی خوبصورتی اورترجمانی کے لیے بھی بے حد ضروری ہے۔ گھر کے مرکزی دروازے میں داخل ہونے سے قبل عمارت کا بیرونی ڈیزائن آنے والے کی توجہ اپنی جانب سمیٹ لیتا ہے۔ عمارت کی اندرونی و بیرونی ڈیزائننگ، دونوں ہی پیچیدہ عمل ہیں، جس کے لیے عام طور پر معماروں کی مدد درکار ہوتی ہے ۔ 

رنگوں، مواد اور مختلف زاویاتی شکلوں کی بڑی تعداد سے تعمیر کیے گئے مختلف اور منفرد بیرونی ڈیزائنز انسان کےلیے انتخاب مشکل بنادیتے ہیں لیکن اس حوالے سے ضروری ہے کہ سب سے قبل گھر کے رقبے کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ڈیزائن کا انتخاب کیا جائے، ساتھ ہی کچھ ایسا ڈیزائن منتخب کیا جائے جو اندرونی اور بیرونی حصے کے درمیان مماثلت قائم کرسکے۔ ان دو چیزوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے آپ درج ذیل بیرونی ڈیزائنز میں سے کسی ایک کا انتخاب اپنے گھر کی تعمیرکے لیے کرسکتے ہیں۔

ماڈرن اسٹائل

عام طور پر ماڈرن اور روایتی بیرونی ڈیزائن تعمیراتی ماہرین اور عام افراد کو الجھن میں ڈال دیتے ہیں لیکن اس کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ جدیدیت، تاریخی آرٹ کی ہی ایک نئی شکل ہے۔ ماڈرن بیرونی ڈیزائننگ کا اہم عنصر اوپن لیونگ ایریاسادہ،ہلکے اور گہرے رنگوں کا امتزاج ہونے کے ساتھ جیومیٹریکل لائن اسٹائل میں تعمیر کیا جاتا ہے۔ یہ اسٹائل مغربی ممالک سمیت مشرقی ممالک میں بھی اپنایا جارہا ہے۔

رینچ اسٹائل

1931ء میں پہلی مرتبہ کسی عمارت کے لیے بیرونی ڈیزائننگ ’رینچ‘ کے طور پر کی گئی۔ رینچ اسٹائل ماڈرن اور دیہی وضع کا ایک خوبصورت اور منفرد بیرونی اسٹائل ہے۔ اس اسٹائل میںگھر کی بنیاد اینٹوں پر جبکہ باقی لکڑی پر ہوتی ہے۔ اس اسٹائل کے تحت بنائے گئے گھر اونچے ہونے کے بجائے پھیلے ہوئے ہوتے ہیں۔کھلے فرش کی منصوبہ بندی کے ساتھ رینچ اسٹائل کسی بھی گھر کے لیے بہترین انتخاب بن سکتا ہے۔ امریکا کی بیشتر ریاستوں میں تعمیر ہونے والے گھروں کے لیے رینچ اسٹائل ایک مقبول ٹرینڈ بن چکا ہے۔ دراصل 17ویں صدی سے 19ویں صدی تک لوگ اس اسٹائل کے گھر استعمال کیا کرتے تھے، پھر اس اسٹائل کو 1932ء میں نئے دور کے حساب سے دوبارہ سامنے لایا گیا مگر1980ء کی دہائی میں یہ آؤٹ آف فیشن ہو گیا۔ 90ء کی دہائی میں یہ دوبارہ مقبول ہونے لگا اور آج امریکا میں ہر10میں سے9افراد یا تو ایسا گھر رکھتے ہیں یا اس جیسے کی خواہش رکھتے ہیں۔ یہ قدیم رینچ ہوم اسٹائل امریکا بھر میں سب سے زیادہ مقبول ہوچکا ہے۔

کاٹیج اسٹائل

لفظ ’کاٹیج‘کاٹر سے نکلا ہے، اس طرز کے گھروں کا ڈیزائن بھی خاصا قدیم ہے، جس میں قرون وسطیٰ کے دور کےیورپین کسان رہا کرتے تھے۔ یہ اسٹائل چھوٹے گھروں کے لیے بہترین ہے، جو پتھروں اور لکڑی کی مدد سے تعمیر کیے جاتے ہیں۔ اس اسٹائل کے تحت بیرونی ڈیزائننگ کے لیے بل کھاتا داخلی راستہ، پتھر یا اینٹوں سے تعمیر کی گئی گزرگاہ (واک وے)اور رنگوں کے لیے شوخ رنگوں کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ جدید دور میں بیرونی حصے اور صحن میں باغیچے کی تعمیرکاٹیج اسٹائل کی خوبصورتی اور دلکشی میں مزید اضافہ کرتی ہے۔

فارم ہاؤ س اسٹائل

فارم ہاؤس ڈیزائننگ کے لیے کوئی خاص اسٹائل مخصوص نہیں بلکہ یہ جگہ اور مکینوں کی سوچ پر منحصر ہے کہ وہ کیسا ڈیزائن بنوانا چاہتے ہیں۔ فارم ہاؤ س عام طور پر دیہی علاقوں کی زمین پر بنائے گے مکانات ہوتے ہیں لیکن اس حصے کے لیے آپ جدید(وکٹورین یا کولونیل اسٹائل ) یا قدیم کسی بھی ڈیزائن کا انتخاب کرسکتے ہیں ۔

روایتی اسٹائل

اگر آپ کا گھر روایتی قسم کا ہے تو آپ فن تعمیر کے خوبصورت روایتی نَمونوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ایسے بہت سے نمونے موجود ہیں جو آپ کے گھر کے بیرونی خاکے کو روایتی انداز دے سکتے ہیں۔ اسی لیے ان مختلف اسٹائلز کو روایتی ڈیزائننگ سے منسوب کیا جاتا ہے مثلاً بڑے بڑے دروازے دو منزلہ یا تین منزلہ گھروں کا لازمی عنصر ہوتے ہیں، ان گھروں کی تعمیر کے لیےلکڑی اور سیمنٹ جیسے دو مواد ملا کر خوبصورت ڈیزائن بنا یا جاتا ہے۔ یہ دونوں مواد پائیدار ہونے کی وجہ سے کسی بھی ڈیزائنر کے پسندیدہ ہوسکتے ہیں۔

وکٹورین اسٹائل

اس اسٹائل کے تحت آپ اپنے گھر کو وکٹورین گھروں سے تشبیہہ دیتے ہیں، یہ گھردیگر عمارتوں کی تعمیر کے مقابلے میں وسیع جگہ رکھتے ہیں۔ اس اسٹائل کے تحت بیرونی خاکہ شوخ رنگوں ،پورچ کے لیے وسیع جگہ، غیر متناسب انداز اور مختلف حصوں پر مشتمل چھتوں کے ساتھ تعمیر کیا جاتا ہے، یہ اسٹائل عام طور پر مشرقی ممالک سے زیادہ مغربی ممالک کے گھروں کے لیے منتخب کیا جاتا ہے ۔

تازہ ترین