• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ نے اسحاق ڈار کو ملک بدر کرنے کی درخواست مسترد کردی

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) برطانوی حکومت نے اپنے ایک شہری کی جانب سے اسحاق ڈار کو ملک بدر کر کے پاکستان واپس بھیجنے کیلئے دی گئی درخواست مسترد کردی ہے، برطانیہ کے ایک شہری نے کم وبیش ایک ماہ قبل ایک درخواست دی تھی، جس پر انٹرنیٹ استعمال کرنے والے کم وبیش 80 ہزار افراد کے دستخط تھے، جس میں اسحاق ڈار پر مختلف الزامات عائد کئے گئے تھے لیکن برطانوی حکومت کے ایک بیان کے مطابق حکومت نے یہ الزامات مسترد کرتے ہوئے یہ واضح کیا ہے کہ اس درخواست پر عمل نہیں کیا جائے گا۔ برطانوی حکومت اور پارلیمنٹ کی پٹیشنز سےمتعلق ٹیم کے ایک تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے پاکستان کے سابق مفرور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کوپاکستان واپس بھیجنے سے متعلق درخواست مسترد کردی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کے خلا ف آن لائن پٹیشن میں توہین آمیز غلط بیانی پر مبنی اور ہتک آمیز معلومات شامل ہیں، جن پر اسحاق ڈار کے خلاف کارروائی کیلئے انحصار نہیں کیا جاسکتا، برطانوی حکومت کی پٹیشنز سےمتعلق ٹیم نے درخواست گزاروں کو بتایا ہے کہ برطانیہ اور پاکستان کا تحویل مجرمان کا کوئی باقاعدہ معاہدہ نہیں ہے،تحویل مجرمان کے ایکٹ 2003کی دفعہ 194کے تحت غیرمعمولی حالات میں تحویل مجرمان کے خصوصی انتظامات کئے جاسکتے ہیں، تاہم موجودہ قانون کے تحت متعلقہ ملک کی جانب سے، جہاں متعلقہ شخص کو کسی جرم پرسزا دی گئی ہو، درخواست پر ملک بدری کے لئے کارروائی کی جاسکتی ہے، اس لئے یہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کی درخواست دائر کرے۔ برطانوی حکومت کی پٹیشنز سےمتعلق کمیٹی نے کہا ہے کہ اس نے 10ہزار دستخط ہونے کی وجہ سےدرخواست کا جائزہ لیا لیکن تکنیکی اور قانونی بنیاد پر اسے مسترد کردیا، برطانوی حکومت کی پٹیشنز سےمتعلق کمیٹی دارالعوام نے قائم کی ہے اور اس میں تمام پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے دارالعوام کے ارکان شامل ہیں۔ خیال رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ اسحاق ڈار کو 10 روز کے اندر پاکستان میں واپس لانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ حکومت نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا تھا، جس کے بعد سے وہ بغیر پاسپورٹ کے برطانیہ میں قیام پذیر ہیں۔
تازہ ترین