• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایشیا کپ 2018 کا آغاز 15 ستمبرسے ہوگیا ہے پہلا میچ سری لنکا اور بنگلا دیش کے درمیان کھیلا گیا تھا جس میں بنگلادیش نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مخالف ٹیم کو 137 رنز سے شکست دی تھی جبکہ ایشیا کپ کا دوسرا میچ گزشتہ روز پاکستان اور ہانگ کانگ کے مابین کھیلا گیا تھا جس میں پاکستان نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہانگ کانگ کو آٹھ وکٹوں سے ہرا دیا۔

ایشیا کپ 2018 میں پاکستان نےہانگ کانگ کو شکست دے کر ٹورنامنٹ کا اچھا آغازکیا ہے لیکن ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی پاکستان سمیت بھارت بھر میں شائقین کرکٹ کی نظریں پاک بھارت میچ پر ہیں جوکہ 19 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔

بھارتی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ نے پانچ اہم پاکستانی کھلاڑیوں پر نظر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کھلاڑی بھارت کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ ان کھلاڑیوں میں پاکستانی بیٹسمین اور بولر دونوں شامل ہیں :

فخر زمان:

’فخر زمان‘ نے چیمپئنز ٹرافی 2017 کے فائنل (جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا گیا تھا) میں شاندار سنچری بنا کر پاکستان کو جیت سے ہمکنار کیا۔ فخرزمان نے عمدہ اننگز کھیلی اور جارحانہ انداز میں 106 گیندوں پر 114 رنز بنائے، اور اسی میچ کے دوران ٹیم کو بخوبی اندازہ ہوگیا تھا کہ فخرزمان کیا ہیں۔

بعد از 28 سالہ فخر زمان ایک اور ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے، وہ ون ڈے انٹرنیشنل میں ڈبل سنچری بنا کر پہلے ’ڈبل سنچری‘ بنانے والے پاکستانی بن گئے۔ بھارت کے نئے بلے بازوں کے لیے فخرزمان کسی چیلنج سے کم نہیں ہیں۔

امام الحق:

امام الحق پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق کے بھتیجے ہیں اور اسی لیے وہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ 22 سالہ کھلاڑی نے ون ڈے انٹرنیشنل سے اپنے کیئر کا شاندار آغاز کیا، انہوں نے اپنے ون ڈے کیئر میں صرف 9 اننگز میں 4 سنچریاں بنائی۔ فخر زمان کے ساتھ امام الحق کی شراکت داری پاکستان کی کامیابی کی وجہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔

بابر اعظم :

ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کو سب سے زیادہ خطرناک ترین ٹیم اس لیے کہا گیا ہے کہ اس ٹیم کے کھلاڑی ایک سے بڑھ کر ایک سامنے آتے ہیں، فخر زمان اور امام الحق کے بعد اگر بابر اعظم کو دیکھا جائے تو وہ بھی کسی خطرناک کھلاڑی سے کم نہیں ہیں۔ 23 سالہ بابر اعظم کا شمار آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والی ون ڈے رینکنگ کے مطابق دس بہترین بلے بازوں میں ہوتا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے میچ میں بابر اعظم نے محض 11 اننگز میں 5 سنچریاں بنائی۔

شاداب خان:

کسی بھی کرکٹ ٹیم میں ’اسپینر‘ کا موجود ہونا بے حد ضروری ہے اور خاص کر اس وقت جب میچز ایشیا میں کھیلے جائیں۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو شاداب خان نامی ایک ایسا اسپینر ملا جس کو شاہد آفریدی نے پاکستان کے لیے عمدہ تلاش قرار دیا تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ شاداب خان کی بولنگ اکثر بھارتی بلے بازوں کے لیے خطرہ ثابت ہوئی ہے جس نے میچ کا نقشہ بدل دیا۔ تاہم شاداب خان کی بیٹنگ کے لیے یہ بات کہی جاتی ہے کہ وہ جب کھیلتےہیں تو یا تو میچ کی جان کہلاتے ہیں یا میچ کی کمزوری بھی بن جاتے ہیں۔

حسن علی:

پاکستانی فاسٹ بولر حسن علی کا شمار پاکستان کی جانب سے ایک تجربہ کار فاسٹ بولر کی حیثیت سے ہوتا ہے۔ بھارتی کرکٹ ٹیم کو حسن علی سے خطرہ ہوسکتا ہے کیونکہ وہ کئی مرتبہ بھارتی کھلاڑیوں کے ریکارڈ توڑ چکے ہیں۔

ابھی پچھلے دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ کے لیے فٹنس کیمپ کا انعقاد کیا تھا جس کے بعد کھلاڑیوں کی فٹنس جانچنے کے لیے یویو ٹیسٹ بھی لیے گئے جس میں نوجوان فاسٹ بولر حسن علی کا ٹیسٹ اسکور 20 پوائنٹس رہا اور انہوں نے نہ صرف پاکستانی کھلاڑیوں کو بلکہ بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

اس کے علاوہ حسن علی نے ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین 50 وکٹیں لے کر سابق فاسٹ بولر وقار یونس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔

تازہ ترین