• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ نارتھمپٹن برطانیہ اور سندھ کے جامعات میں اشتراک عمل کی منظوری

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جامعہ نارتھمپٹن برطانیہ نے پاکستان میں تعلیم کے حوالے سے نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے سندھ میں قانون اور معاشرتی اور طبی علوم کی ترویج میں مقامی جامعات کے ساتھ اشتراک عمل کے منصوبے کو ادارہ جاتی منظوری دے دی ہے۔ برطانوی جامعہ اب سندھ انٹر یونیورسٹی کنسورشیم (ایس آئی یو سی) ، اسکی رکن جامعات اور برطانیہ میں اسکے نمائندے کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرے گی۔ایس آئی یو سی کی رکن شہید ذوالفقار علی بھٹو جامعہ قانون نے اپنا آئندہ تعلیمی سال اشتراک عمل کے معاہدے کے مطابق شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے اور اس حوالے سے وفاقی کابینہ کی طرف سے اس معاہدے کی حتمی منظوری کا انتظار ہے۔ اشتراک عمل کا منصوبہ صوبے کے غریب اور متوسط طبقوں سے تعلق رکھنے والے محنتی اور ذہین طلبا کے خوابوں کو حقیقت کا روپ دے گا اور وہ برطانوی جامعات میں تعلیم حاصل کرنے اور وہاں کی ڈگری حاصل کرنے کی خواہش کو عملی جامعہ پہنا سکیں گے۔عمومی حالات میں برطانیہ میں ایک سال کی کم از کم فیس 14 ہزارپاونڈ ہوتی ہے مگر اشتراک عمل کے وضائف کے ساتھ سندھ کے طلبا گریجویشن کے لیے دو ہزار پاونڈ اور پوسٹ گریجویشن کے لیے تیر ہ سو پاونڈ فیس ادا کرکے آخری سال کی تعلیم برطانیہ میں حاصل کرسکیں گے اور وہاں کی ڈگری لے سکیں گے۔ایس آئی یو سی کے بانی چیئرمین جسٹس (ر) قاضی خالد علی کے علاوہ ضیالدین یونیورسٹی کی پرو چانسلر ڈاکٹر ندا حسین، جناح یونیورسٹی برائے طالبات کے چانسلر وجیہ الدین احمد ، نارتھمپٹن یونیورسٹی کے رئیس امور اشتراک عمل ہیسٹنگز میکنزی اور مشاہد حسین زبیری نے بھی ادارہ جاتی منظوری کے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں اشتراک عمل کرنے والی ہر جامعہ کی اچھی ساکھ، تعلیمی اور معاشی استحکام اور اور اس کے اہداف کے درمیاں تطابق کے شواہد کا جائزہ لیا گیا۔

تازہ ترین