چینی صدر شی جن پنگ کے فرانس کے سرکاری دورے کے دوران دونوں فریقوں نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں مشرق وسطیٰ کے اہم مسائل پر متفقہ مؤقف پر اتفاق کیا گیا ہے۔
بدھ کو جاری ہونے والے اعلانیہ کے مطابق فلسطین اسرائیل تنازع، ایرانی جوہری پروگرام اور بحیرہ احمر کے بحران پر مشترکہ مؤقف کا اظہار کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ اتفاق رائے انسانی ضمیر کی آواز اور انصاف کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی برادری کے مطالبات کی عکاسی کرتا ہے، عالمی امن اور استحکام کے تحفظ کے لیے چین اور فرانس جیسی بڑی طاقتوں کی ذمہ داری کو ظاہر کرتا ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے دورہ فرانس کے دوران کئی تقریبات میں اسرائیل فلسطین تنازعے پر بات کی۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اولین ترجیح ایک جامع جنگ بندی اور جنگ کا جلد از جلد خاتمہ ہے۔ انسانی ہمدردی کے تحت متاثرین کی امداد کو یقینی بنانا بھی اولین ترجیح ہے اور اس سے نکلنے کا بنیادی راستہ دو ریاستی حل کے منصوبے کو نافذ کرنا ہے۔
مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر دونوں فریقوں کی طرف سے جاری مشترکہ بیان مذکورہ بالا تجویز کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔
اس کے علاوہ چین اور فرانس کے سربراہان مملکت نے علاقائی صورتحال کے مزید خراب ہونے کے خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
مشترکہ بیان میں ایران کے جوہری پروگرام پر تنازع کے سیاسی اور سفارتی حل کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں جہاز رانی کی آزادی کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا گیا اور سویلین جہازوں پر حملوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔