نیویارک (خبرایجنسی،جنگ نیوز ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکاامن چاہتا ہے تو ہماری مشرقی سرحد پر کشیدگی کم کرائے، اپنے دوست بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے،واشنگٹن افغانستان میں اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتاہے،اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل مسئلہ کشمیر حل کروائیں اور بھارت سے کہیں کہ وہ کسی بھی مہم جوئی سے باز رہے۔ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریی جنرل ، روس ، متحدہ عرب امارات ، مصر اور نائیجر کے وزراء خارجہ سے ملاقاتیں کیں ۔ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریز سےملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھاتے ہوئے سیکریٹری جنرل سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ۔ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ پاکستان افغانستان کے مسئلہ کا پر امن حل چاہتا ہے ، افغانستان میں بھی مذاکرات سے ہی امن و استحکام لایا جا سکتا ہے۔ وزیر خارجہ اوراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے مذاکرات کے ذریعے علاقائی امن کی اہمیت پر اتفاق کیا ۔سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کا مقدم شراکت دار ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ بیان بازی سے متعلق بھی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو آگاہ کیا ۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے عالمی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی جبکہ ایشیاء سوسائٹی میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں ۔ امریکا افغانستان میں اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتاہے ، امریکا کے لیے کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں کر سکتے یہ واضح کر چکے ہیں، بھارت نے سارک ممالک کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ بھارتی رویے کے باعث خطہ میں روابط آگے نہیں بڑھ رہے۔ امریکا کو پاکستان کی مدد چاہیے تو اپنے دوست بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے۔