اسلام کوٹ(رپورٹ:عبدالغنی بجیر) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی جانب سے تھر میں خشک سالی کے باعث بچوں کی اموات اور حالات کے متعلق سندھ حکومت کی پیش کی گئی رپورٹ مسترد کرنے اور اظہار برہمی کے ساتھ خود تھرپاکر جا کر تھر کا دورہ کرنے کی بات رنگ لائی۔چیف جسٹس کی امکانی آمد کی پیش نظر سندھ حکومت و ضلعی انتظامیہ کے ساتھ سول اسپتال مٹھی انتظامیہ پانچ سالوں بعد اچانک جاگ اٹھی ہے۔ذرائع کے مطابق جہاں ہر کونے کی صفائی کے ساتھ مرمت کا کام تیز کردیا گیا ہے۔وہاں پر بچوں کی انتہائی نگہداشت کے وارڈ اور آپریشن تھیٹر میں درکار آلات کی ہنگامی طور پر خریداری کے لیئے لسٹس بنائی جا رہی ہیں اور ایک روز میں خریدی کو یقینی بنانے کی منصوبہ بندی بھی طے کی جا چکی ہے۔اسپتال کے اسٹور پر جہاں منظور نظر کمپنیوں کی ادویات موجود تھیں، وہاں پر معیاری ادویات کی بھی فراہمی شروع ہو چکی ہے اور مریضوں کو ہدایات دی جا رہی ہیں کہ ادویات اسپتال کے اسٹور سے ہی مفت حاصل کریں۔ تاہم مریضوں کے مطابق اس سے قبل اسپتال کے سرکاری اسٹور پر معیاری ادویات سمیت کینولا کا ملنا بھی محال تھا۔