• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق وی سی پنجاب یونیورسٹی کی ہتھکڑی لگاکر نیب عدالت میں پیشی، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

لاہور(نمائندگان جنگ) پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران اور 6اساتذہ کوہتھکڑیوں میں نیب عدالت پیش کرنے پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈی جی نیب لاہور اورڈی آئی جی آپریشنز کو آج صبح سپریم کورٹ لاہور رجسٹری طلب کرلیا،ادھر ڈی آئی جی آپریشنزنے ایس ایس پی کوواقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا، قبل ازیں نیب نے ڈاکٹر مجاہد کامران اور 6اساتذہ کو عدالت میں پیش کرکے 10روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا،ملزمان پر من پسند طلبا کو اسکالرشپس دینےاور سیاسی بھرتیوںکا الزام ہے۔ تفصیلات کےمطابق سابق وی سی جامعہ پنجاب ڈاکٹر مجاہد کامران کو ہتھکڑی لگاکر عدالت میں پیش کرنے پر چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے لیا ۔ گزشتہ روز ڈاکٹر مجاہد کامران اور 6اساتذہ کوہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کیاگیا اور 10روزہ جسمانی ریمانڈحاصل کیاگیا ، نیب کے مطابق مجاہد کامران ودیگر ملزمان نے من پسند کنٹریکٹر کو ٹھیکے دیئے ہیں۔عدالت میں پیشی کے موقع پرپنجاب یونیورسٹی کےاساتذہ اور طلبا کی کثیر تعداد بھی موجود تھی جنہوں نے مجاہد کامران کے حق میں نعرے لگائے۔ اس موقع پر صحا فیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محبوب حسین نے سینئر اسا تذہ کی گرفتا ر یو ں پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت 6اساتذہ کو گرفتار کیا گیا ہے، یہ اساتذہ درجنوں کتابوں کے مصنف ہیں اور ساری زندگی درس و تدریس میں مصروف رہے ہیں، انہیں اس انداز میں تفتیش کے بہانے بلا کر گرفتار کرنا افسوس ناک اور باعث تشویش ہے۔ادھر لاہور پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سابق وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی مجاہدکامران کوعدالت میں ہتھکڑیوں لگاکر پیش کرنے والے پولیس اہلکار پولیس لائینزمیں نہیں بلکہ نیب آفس لاہورمیں تعینات ہیں۔ نیب آفس میں تعینات پولیس اہلکارنیب حکام کے احکامات کے مطابق فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ترجمان کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور شہزاد اکبر نے ایس ایس پی آپریشنزا سدسر فرازخان کوہدایت دی ہے کہ وہ عدالت میں سابق وائس چانسلرپنجاب یونیو رسٹی کی ہتھکڑ یو ں میں پیشی کے واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریں۔

تازہ ترین