راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) بغیرپوسٹنگ راولپنڈی پولیس کا ایک تھانیدار ایک برس تک ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی میں کام کرتارہا۔اس کی پوسٹنگ راولپنڈی پولیس میں تھی جب کہ وہ غیرقانونی طورپر آرٹی اے میں کام کرتارہا۔ اس بے قاعدگی کاانکشاف ہونے ہونے پرسی پی اوراولپنڈی نے اے ایس آئی کوچارج شیٹ جاری کردی ۔ذرائع کے مطابق راولپنڈی پولیس کاہیڈکانسٹیبل نسیم شاہ ڈیپوٹیشن پرریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی میں تعینات تھا اسی دوران ہیڈکانسٹیبل سے اے ایس آئی کے عہدے پرترقی کے لئے پروموشن بورڈکااجلاس ہواجس میں اسے راولپنڈی آرپی اوآفس طلب کیاگیا اوربعدازاں اسے اے ایس آئی کے عہدے پرترقی دے کراس وقت کے آرپی اونے اس کی پوسٹنگ راولپنڈی میں کردی لیکن مذکورہ اے ایس آئی دوبارہ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی لاہورچلاگیا جہاں سے اس کی پوسٹنگ سیکرٹری آرٹی اے آفس چکوال کردی گئی اوراس آرڈرکی کاپی آئی جی پولیس پنجاب ،آرپی اوراولپنڈی آفس بھی بھیجی گئی جبکہ کاغذوں میں اس کی تعیناتی راولپنڈی پولیس میں تھی۔چندروزقبل جب یہ معاملہ سی پی اوراولپنڈی کے علم میں آیاتوان کے حکم پراسے طلب کیاگیالیکن وہ پیش نہ ہواجس پراسے معطل کردیاگیاجس پراس نے راولپنڈی رپورٹ کردی۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روزسی پی اونے اسے بحال کردیاتاہم اسے چارج شیٹ جاری کردی گئی ۔اس حوالے سے ذمہ داروں کاتعین ہوناباقی ہے کہ اس بے قاعدگی میں سی پی اوآفس کے کون سے اہل کاروں کی کوتاہی یابدعنوانی پائی جاتی ہے۔ اس معاملے میں سی پی اوآفس کی او ایس آئی برانچ اورایچ آرآئی ایم ایس برانچ کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں کہ ایک ملازم راولپنڈی پوسٹنگ کے باوجودکس طرح تقریباً ایک برس تک دوسرے محکمے میں کام کرتارہا جبکہ اسے تنخواہ راولپنڈی پولیس کی جانب سے جاری ہوتی رہی۔