اسلام آ باد ( نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ تبدیلی کے نعرے پر آنے والی حکومت ابھی تک عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی ۔ تبدیلی صرف قیمتوں میں آئی ہے مہنگائی میں اضافہ سے دکاندار اور گاہک اور سواری اور کنڈکٹر باہم دست و گریبان ہیں اگر یہ تبدیلی ہے تو پھریہ ہر جگہ دیکھی جاسکتی ہے ،ملک بدترین معاشی بحران کا شکارہوچکا ہے حکومت 100دن سے قبل ہی پوری طرح ایکسپوزہوچکی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اٹک میں جامع مسجد ختم نبوت کے افتتاح کے بعد ختم نبوت کانفرنس سے خطاب اور واہ کینٹ میں جے آئی یوتھ کے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ستر سال سے اقتدار پر قابض حکمرانوں نے قوم کو تقسیم کیا اور قدرتی وسائل سے مالا مال ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا اسیر بنایا ہے جس سے معیشت تباہ اور ملک مقروض ہواہے ۔ انہوں نے کہاکہ لمز کے طلبہ کو ربوہ لے جاکر قادیانیوں سے اظہار ہمدردی اور یکجہتی کیاہے اور انہیں مظلوم بنا کر پیش کیاگیاہے جس سے پورے ملک میں نفرت اور بے چینی پھیل گئی ہے، طلبہ کو ربوہ کا دورہ کرانے والے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا وزیراعظم ایک طرف کہتے ہیں کہ معیشت تباہ ہوچکی ہے، سابقہ حکومتوں نے اتنے قرضے لیے کہ واپس کرنے مشکل ہو گئے ہیں ۔ جب حالات اتنے سنگین ہیں تو پھر آئی ایم ایف کے آگے مزید قرضے کیلئے کشکول کیوں پھیلایا جارہاہے ۔ حکومت آئی ایم ایف سے مزید قرض لینے سے باز رہے بلکہ اپنے شاہانہ اخراجات اور وزارتوں کے حجم کو کم کرے۔ معاشی بحران کے حل کےلئے جماعت اسلامی 24اکتوبرکواسلام آباد میں معاشی ماہرین کی کانفرنس بلارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مدینہ کی اسلامی ریاست آئی ایم ایف اورورلڈ بنک کے درپرسرجھکانے اوران کی غلامی سے نہیں بنتی ملک کوسودی معیشت سے نجا ت دلا کراسلامی نظام معیشت قائم کی جائے ۔