اسلام آباد (بلال عباسی) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اہلیہ کی جانب سے جائیدادضبط کرنے پر اعتراض احتساب عدالت میں جمع کرا دیا گیا ہے، ہجویری فائونڈیشن نے بھی بینک اکائونٹ استعمال کرنیکی اجازت دینے کیلئے درخواست دائر کی ہے جس پر عدالت نے اعتراضات کی کاپی نیب پراسکیوٹر عرفان شفیق کو فراہم کرتے ہوئے 7نومبر کو جواب طلب کر لیا ہے جبکہ جج محمد ارشدملک نے اسحاق ڈارکیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ضمنی ریفرنس کی سماعت 5نومبر تک ملتوی کر دی،ضمنی ریفرنس کی سماعت ہوئی تو سابق صدر نیشنل بنک سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضوی پیش ہوئے ، استغاثہ کے وکیل نے گواہ طارق سلیم پر جرح کی ، گواہ نے کہا اپریل 1990 میں مضاربہ کی سہولت کے تحت قرض دیا گیاتھا یہ بات درست ہے کہ ایک ماہ کے اندرقرض واپس بھی کردیاگیاتھا لیکن پیش کئے گئے سرٹیفکیٹس پر بینیفشری کا اکائونٹ نمبر نہیں لکھاہوا جبکہ ٹرانزیکشنزکا ریکارڈ گواہ محسن امجدنے پیش کردیاتھا ، دوسری جانب اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق ڈارنے پنجاب حکومت کو جائیداد ضبط کرنے کے احکامات میں اپنے وکیل کے ذریعے اعتراض جمع کراتے ہوئے موقف اختیارکیاکہ ملزم اسحاق ڈارہیں لاہوروالا گھر میری ملکیت ہے میرا ملکیتی گھر ضبط نہیں کیا جاسکتا ۔