• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب میں عدالتیں شام کے وقت میں بھی کام کرینگی،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ہفتے کو افتتاح کرینگے

لاہور( نمائندہ جنگ)پنجاب میں عدالتیں شام کے وقت بھی کام کرینگی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ہفتے کو افتتاح کرینگے،فیملی کورٹس شام کو لگانے کا مقصد بچوں کو عام عدالتی ماحول سے محفوظ رکھنا ہے، ماں یا باپ سے ملاقات بھی شام کو کرائی جائیگی ،وقت 2 سے 6 بجے ہوگا، گرمیوں میں 4 سے 8 بجے کردیا جائیگا،شام کی فیملی کورٹس کا آغاز لاہور سے ہوگا، تجربہ کامیاب ہوتا ہے تو پنجاب بھر میں ایسی عدالتیں لگائی جائیں گی، دوسری سول اور فوجداری عدالتیں بھی شام کو لگانے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے،تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پنجاب میں شام کے اوقات میں عدالتیں لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد انوارالحق کی ہدایات کےمطابق بچوں کو عام عدالتی ماحول سے محفوظ رکھنے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ان پر کوئی نفسیاتی اثر نہ پڑے ۔چیف جسٹس محمدانوار الحق ہفتہ3نومبر کو لاہور میں ان فیملی کورٹس کا افتتاح کریں گے۔یہ عدالتیں 2 سے 6 بجے شام تک لگیں گی اور سول ججز مقدمات کی سماعت کریں گے۔ جن مقدمات میں بچوں نے پیش ہونا ہوگا ، ان کی سماعت انہی اوقات میں ہوگی۔ والدین کی علیحدگی کی صورت ماں یا باپ سے ملاقاتیں بھی عام عدالتی اوقات کے بعد شام کو کرائی جائیں گی تاکہ وہ نہ صرف عدالت کے عام ماحول سے متاثر نہ ہوں بلکہ ان کی پڑھائی کا ہرج بھی نہ ہو۔موسم گرما میں شام کی عدالتوں کے اوقات 4 سے رات 8 بجے تک ہوں گے اور اگر یہ تجربہ کامیاب ہوتا ہے تو پنجاب بھر میں ایسی عدالتیں لگائی جائیں گی۔ دوسری سول اور فوجداری عدالتیں بھی شام کو لگانے کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔

تازہ ترین