اسلام آباد(صباح نیوز، آئی این پی) سابق صدر آصف علی زرداری اورپیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیر کو گرفتاراپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات کی اوران سے اظہار یکجہتی کیا۔ آصف زرداری، شہباز شریف اوربلاول اکٹھے ایوان میں آئےتو اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے انتہائی زور دار طریقے سے ڈیسک بجاکر اپنے قائدین کا خیر مقدم کیا جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے شہبازشریف کوپروڈکشن آرڈر کے باوجود تاخیر سے ایوان میں لانےپرسخت احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا اور کہا کہ اگر ایوان اپنےپروڈکشن آرڈرپرعمل نہیں کراسکتاتوپھرہمارے یہاں بیٹھنےکاکوئی فائدہ نہیں جبکہ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےکہاکہ حکومت اور اپوزیشن گاڑی کے 2پہیے ہیں، اگر ایک پہیہ ایوان کی کارروائی کو چلنے نہیں دیگاتوپورا نظام متاثر ہوگا، حکومت کوبردباری اوراپوزیشن کو ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کااجلاس اسپیکراسد قیصرکی صدارت میں ہوا۔ قبل ازیں آصف زرداری اوربلاول بھٹو نےقومی اسمبلی کی لابی میں شہباز شریف سےملاقات کی اور انکے ساتھ اظہار یکجہتی کیا پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اپوزیشن لیڈر کو تاخیر سے پارلیمنٹ لانے پرنیب کےرویہ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اوراس معاملےپر(ن)لیگ کو مشترکہ حکمت عملی کی یقین دہانی کرائی۔ آصف علی زرداری، شہبازشریف اوربلاول اکٹھے قومی اسمبلی کےاجلاس میں آئےتومسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے ارکان نے خیر مقدمی ڈیسک بجائے۔ اس موقع پر قومی اسمبلی اجلاس میں نیب کی جانب سے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بروقت پارلیمنٹ ہاؤس نہ پہنچانےپر اپوزیشن نے احتجاجاً واک آؤٹ کیااور ارکان کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے باہرچلےگئے۔ (ن) لیگ کے رکن رانا تنویرحسین نے کہا کہ اسپیکر کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے باوجودنیب اپوزیشن لیڈرکو اجلاس شروع ہونے سے قبل لیکر نہیں آئی۔ یہ ایوان اگر اپنے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمدنہیں کراسکتاتوہمارا یہاں بیٹھنے کاکوئی فائدہ نہیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےکہاکہ حکومت اور اپوزیشن گاڑی کے 2پہیے ہیں، ایک پہیہ ایوان کی کارروائی کو چلنے نہیں دے گیا تو پورا نظام متاثر ہوگا،ایوان کی کارروائی چلنا حکومت اوراپوزیشن دونوں کی ضرورت ہے۔ اسپیکر اسد قیصر نے وزیرخارجہ شاہ محموداوروزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد کو اپوزیشن کو مناکرلانےکی ہدایت کی۔ بعدازاں نیب کی جانب سے شہباز شریف کو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچانے پر اپوزیشن نےایوان کابائیکاٹ ختم کردیا۔ رانا تنویر حسین نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکرکی جانب سے اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے گئے،قومی اسمبلی کا اجلاس 4بجے شروع ہونا تھا مگر تاخیر سے شروع ہوا، تاحال نیب حکام اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو پارلیمنٹ نہیں لائے جو زیادتی ہے۔