پشاور(نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کو مسائل سے نکال کر حقیقی معنوں میں مدینہ کی اسلامی ریاست بنانے کا پروگرام اور وژن صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے ،ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کسی ملک کو ترقی نہیں کرنے دیتا، پاکستان تمام تر وسائل اور نعمتوں سے مالامال ہونے کے باوجود ایک مقروض اور ورلڈ بینک و آئی ایم ایف کی غلامی کی زنجیروں میں جکڑا ملک ہے ، جہاں ہر طرف خوف، مہنگائی، بھوک اور بے روزگاری کے سائے ہیں، ملک کا پورا نظام اور قومی حمیت وینٹی لیٹر پر ہے،جب تک اسلام کا معاشی نظام اپنا کر سود کا خاتمہ نہیں کیا جاتا ، معیشت سدھرے گی نہ ہی تنگ دستی کا خاتمہ ہوگا ،وقتی اقدامات سے عارضی طور پر معیشت کو سنبھالا تو دیا جاسکتاہے ، عوام کو پریشانیوں سے نہیں نکالا جاسکتا ، حکومت کو معاشی بحرانوں کے خاتمہ کیلئے ایک مستقل منصوبہ بناناچاہیے تھا جو اس وقت نظر نہیں آرہا،ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کسی ملک کو ترقی نہیں کرنے دیتا، 37 سالہ آمریت اور باقی نام نہاد جمہوری حکومتوں میں کسی کے پاس آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جانے کے سوا کوئی پروگرام نہیں تھا، ملک کو مسائل سے نکال کر حقیقی معنوں میں مدینہ کی اسلامی ریاست بنانے کا پروگرام اور وژن صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے ۔ وہ مرکز اسلامی پشاور میں تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر سراج الحق نے جماعت اسلامی کے نو منتخب صوبائی امیر مشتاق احمد خان اور ضلع پشاور کے امیر عتیق الرحمان سے حلف لیا، سراج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت نے ملک میں مدینہ کی اسلامی ریاست بنانے کی بات کی لیکن دو ماہ میں اسلامی ریاست کے قیام کیلئے دو قدم بھی نہیں اٹھائے ، انہوں نے کہا کہ عوام پچھتا رہے ہیں کہ ہم نے تحریک انصاف کو ووٹ تبدیلی کیلئے دیا تھا لیکن اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے علاوہ کوئی تبدیلی نہیں آئی۔