راولپنڈی(راحت منیر،اپنے رپورٹر سے)ضلع راولپنڈی کے بی ایچ یوز،آر ایچ سیز اور ٹی ایچ کیو میں تعینات 23 ڈاکٹر اپنی ڈیوٹیاں دینے کی بجائے گھروں میں بیٹھے تنخواہیں لے رہےہیں اور عوام گھروں کی دہلیز پر علاج معالجے جیسی سہولت سے محرو م ہیں۔ذرائع کے مطابق بااثر خاندانوں سے تعلق رکھنے والے ان ڈاکٹروں میں بڑی تعداد خواتین کی ہے۔ان لیڈی و میل ڈاکٹروں کو عارضی ڈیوٹی کی آڑ میں نواز گیاحالانکہ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب نے جنرل وعارضی ڈیوٹی ختم کرنے کا حکم دےرکھا ہے۔زیادہ تر ڈاکٹر ڈی ایچ اے آفس میں حاضری لگا کر گھروں کو چلےجاتے ہیں جبکہ ایک ایک ڈاکٹر پر سرکاری خزانے سے70 سے80 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں۔لیکن یہ صرف حاضری لگا کر تنخواہیں لےرہے ہیں۔اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر خالد حسین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ جنرل ڈیوٹیاں ان کے چارج لینے سے پہلے کی لگی ہیں۔یہ عارضی طور پر بھرتی ہیں ان کو فارغ کررہےہیں۔اب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مستقل تعیناتیاں کر رہے ہیں۔ ان تمام کی آسامیوں کو خالی قرار دے کر حکومت کو اس پر بھرتی کیلئے لکھا ہواہے۔آئندہ چنددنوں میں یہ سب فارغ ہوجائیں گے۔