• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی وسط مدتی انتخابات: ری پبلکنز اور ڈیمو کریٹس میں سخت مقابلہ

امریکا میں وسط مدتی انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے جن کے مطابق ری پبلکنز اور ڈیمو کریٹس میں سخت مقابلہ جاری ہے۔

ابتدائی نتائج کے مطابق ایوان نمائندگان کی کل 435 میں سے 142 نشستوں پر ری پبلکنز اور 134پر ڈیمو کریٹس کو برتری حا صل ہے جبکہ سینیٹ میں ریپلکنزنے 45 اور ڈیموکریٹس نے 37 نشستیں حاصل کی ہیں۔

امریکی ریاستوں کے 50 میں سے 36 گورنروں کا انتخاب بھی ہو رہا ہے جس کے نتائج کے مطابق حکمراں پارٹی ری پبلکنز کے گورنز کی تعداد 14 اور ڈیموکریٹس گورنرز کی تعداد 11 ہو گئی۔

مختلف پولز کے مطابق ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹس کو برتری ملنے کا قوی امکان ہے جبکہ سینیٹ میں ریپبلکنز کی اکثریت برقرار رکھنے کی توقع ہے۔ ایوان میں ڈیموکریٹ کو اکثریت مل گئی تو آئندہ 2 سال امریکی صدر کے لیے من پسند پالیسیاں اور قانون سازی دشوار ہو جائے گی۔

امریکی میڈیا کے مطابق مڈٹرم الیکشن میں ووٹ کے حق سے متعلق تنظیموں کو 10 ہزار شکایات موصول ہوئی ہیں جبکہ کسی بھی مڈٹرم الیکشن میں شکایات کی یہ سب سے بڑی شرح ہے۔

ایک سروے کے مطابق ووٹرز کی اکثریت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے سبب پولنگ اسٹیشن آئی۔اعداد و شمار کے مطابق 65 فیصد ووٹرز کے نزدیک ٹرمپ کی پالیسیاں ووٹ دینے کا سبب تھیں۔ 33 فیصد ووٹرز کے نزدیک ٹرمپ کی پالیسیاں ووٹ دینے کا سبب نہیں تھیں۔

واضح رہے کہ مڈٹرم سے پہلے ایوان نمائندگان کی 435 میں سے 237 نشستوں پر ری پبلکنز جبکہ 193 پر ڈیموکریٹس کا قبضہ تھا۔ سینیٹ کی 100 میں سے 51 پر حکمراں جماعت اور 39 پر ڈیمرکریٹس براجمان تھے۔

سینیٹ میں اکثریت کے لیے کسی بھی جماعت کو 51 اور ہاؤس میں 218 نشستیں درکار ہیں۔

تازہ ترین