• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیوریج واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ بحالی، عدالت عالیہ کا پشاور کی ابتر حالت پر اظہار برہمی

پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ نے پشاور سیوریج واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ کی بحالی کے لئے دائر رٹ پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو نیب کے ساتھ مکمل تعاون کرنے اور عدالت میں جامع رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں جبکہ اپنے ریمارکس میں کہاہے کہ عدالت اربوں روپے غائب کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتے گی اوران کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائے گا ایک جانب حکومت مالی بحران کارونارہی ہے اوردوسری جانب اہم منصوبے کے لئے مختص اربوں روپے غائب کردئیے جاتے ہیں اورکسی کو اس کاعلم تک نہیں عدالت عالیہ کے جسٹس قیصررشید اور جسٹس قلندرعلی خان پرمشتمل دورکنی بنچ نے غلام شعیب جالی ایڈوکیٹ کی جانب سے دائررٹ کی سماعت کی اس موقع پر عدالت کو بتایا گیاکہ پشاورکے چارمقامات رنگ روڈ ٗ چارسدہ روڈ ٗ حیات آباد وغیرہ پر1993میں سیوریج واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ قائم کرنے کی منظوری دی گئی اوراس مقصد کیلئے ایشیائی ترقیاتی بنک نے 3.4ارب روپے فراہم کئے اوریہ منصوبے کاغذات میں تومکمل کرلئے گئے اوراب یہ منصوبے ناکارہ پڑے ہیں جبکہ اس کے لئے حاصل کی گئی اراضی بھی اونے پونے داموں فروخت کی جارہی ہے اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخواکامران بلوچ اورایڈوکیٹ جنرل عبداللطیف یوسفزئی عدالت میں پیش ہوئے فاضل بنچ نے اس موقع پر پشاورکی ابترحالت پربرہمی کااظہار کیااورچیف سیکرٹری کو پشاورمیں ٹریفک رواں دواں رکھنے کی ہدایات بھی جاری کیں اورچیف سیکرٹری کوکہاکہ ریڈیوپاکستان کے سامنے نکاسی آب کامسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی بھی ہدایات دیں جبکہ چیف سیکرٹری کوشہرکے مسائل جاننے کے لئے صوبائی اسمبلی سے حیات آباد تک کاسکول کی چھٹی کے اوقات میں گاڑی میں بیٹھ کرچکرلگانے کوکہااورکہاکہ اس طرح وہ خودجان سکیں گے کہ شہریوں کو اس مسائل درپیش ہیں انہوں نے چیف سیکرٹری کوکہاکہ سڑکیں روزبروزسکڑتی جارہی ہیں اس موقع پر چیف سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ تمام ادارے نیب کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے عدالت نے بعدازاں رٹ کی سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سے جامع رپورٹ مانگ لی ۔
تازہ ترین