• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

یادگار سیریل ”الف نون“ پر فلم بنانے کی تیاریاں مکمل

60 اور 70 کی دہائی کا سب سے مقبول کلاسک اور مزاحیہ ڈرامہ ”الف نون“ اب لوگ ایک نئے روپ میں سنیما گھروں میں دیکھ سکیں گے۔ گھریلو، سماجی و اقتصادی مسائل پر مبنی الف نون نے اپنے زمانے میں تہلکہ مچائے رکھا تھا۔ سرکاری ٹی وی نے اپنی تاریخ کے دو شاہکار کردار اس ڈرامے کے ذریعے متعارف کرائے ،ایک چلتا پُرزہ اور دوسرا اِس کی چالاکیوں کا بھانڈا پھوڑتا معصوم انسان۔ چالاک، ہوشیار اور تیز طرار ، شارٹ کٹ سے دولت کمانے والا دُبلا پتلا لمبا ”الن “ اور ہنس مُکھ سچا بھولا بھالا ڈرے بغیر سچائی سامنے لانے والا چالاک الن کا گول مٹول دوست ”ننھا“۔ اِن دونوں نے اپنے دور میں ایسی دھوم مچائی کہ دیکھنے والے آج بھی اِن کے مکالموں پر ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ ہو جاتے ہیں۔ اس ڈرامے کے دونوں کردار (الف) کمال احمد رضوی اور (ننھا) رفیع خاور کی جوڑی کو بہت زیادہ پسند کیا گیا ۔ اب یہ دونوں کردار موجودہ زمانے کی ایک فلم میں نظر آئیں گے۔ ڈرامہ رائٹر ، اداکار اور اشتہاروں میں منفرد مکالموں سے شہرت پانے والے فیصل قریشی جنہوں نے علی ظفر کی فلم طیفا اِن ٹربل میں ایک کامیڈی رول کیا تھا نے ”الف نون “ کو دوبارہ زندہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس فیچر فلم میں الن اور ننھا طنز و مزاح سے بھر پور کامیڈی کے ذریعے موجودہ درپیش چیلنجز اور مسائل کو ہلکے پھلکے انداز میں پیش کریں گے۔فیصل قریشی نے اس فلم کا اسکرپٹ تیار کرلیا ہے وہ ناصرف اس فلم کے رائٹر ہیں بلکہ وہ اسے ڈائریکٹ بھی کریں گے اور اس فلم میں ”ننھا“ کا کردار بھی ادا کریں گے جبکہ اُنہوں نے اپنے مدِ مقابل کردار ”الف“ کے کیلئے اقوام متحدہ کے سفیر، معروف گلوکار اور میوزیشن اور سماجی کارکن شہزاد رائے کا انتخاب کیا ہے۔ یوں الن اور ننھے کی ایک نئی جوڑی معرض وجود میں آگئی ہے۔ شہزاد رائے نے اس بارے میں بتایا کہ میں سماجی مسائل کے حوالے سے گانے ترتیب دیتا ہوں، اُس کے بول اور میوزک سے لوگوں کو ایک پیغام دیتا ہوں۔ اُنہوں نے ”قسمت اپنے ہاتھ میں“ اور ”چل پڑا“ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ دونوں مختلف نوعیت کے گانے تھے لیکن اِن کے ذریعے ہم صرف چند منٹوں میں ہی اپنا کوئی پیغام لوگوں کو دے سکتے ہیں لیکن فلم ایک ایسا میڈیا ہے جس میں آپ کم سے کم 2 گھنٹے کے دوران لوگوں کو ایک پیغام، میوزک ، تفریح اور کامیڈی سب کچھ دے سکتے ہیں اور اس کیلئے آپ کو تبلیغ کی بھی ضرورت نہیں پڑتی ۔ فیصل قریشی کا کہنا ہے کہ ہم دونوں اس کردار کے ذریعے موجودہ دور کے مسائل کو اُجاگر کریں گے ۔ فیصل نے مزید بتایا کہ یہ بات اہم ہے کہ اُس دور میں جو مسائل درپیش تھے اتفاق سے آج بھی تقریباً کم و بیش وہی مسائل موجود ہیں اور اُن کا تعلق بھی بنتا ہے۔ کمال احمد رضوی کے کردار کے حوالے سے شہزاد رائے کی رضا مندی پر خود شہزاد نے بتایا کہ جب ہم نے سرکاری ٹی وی سے اس کے حقوق حاصل کئے تو ہم نے کمال احمد رضوی کی فیملی سے رابطہ کیا اور اُن سے ملے، ہم نے کمال صاحب کی اہلیہ عشرت سے ملاقات کی اُنہوں نے ہمیں کمال صاحب کی لکھی ہوئی کتاب دی۔ وہ خود بھی کمال صاحب کی زندگی پر کتاب لکھ رہی ہیں جو ہم فلم کی ریلیز سے قبل شائع کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ ہم اُن کے گھر کے ہر فرد سے ملے ہیں اور ہماری تحقیق کافی حوصلہ افزا رہی اور ہم کمال صاحب کی زندگی اور اُن کے برتاؤ، کردار اور مختلف پہلوؤں سے آگاہ ہوئے۔ یہ فلم لوگوں کی سوچ کا زاویہ بدلے گی، مزاح کا ایک نیا انداز ہوگا اور اس کی شوٹنگ بنکاک میں کی جائے گی۔ اور آئندہ برس عید الاضحی کے موقع پر اسے ریلیز کرنے کا ارادہ ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین