اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) سپریم کورٹ میں مبینہ جعلی اکائونٹس کیس کی سماعت کے دوران گرفتار عبدالغنی مجید کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیدیا جبکہ اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے صاحبزادے نمر مجید کو بھی گرفتار کرکے شامل تفتیش کرنے کا عندیہ دیدیا۔ اومنی گروپ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ کی 3 ملیں ڈیفنس کی جائیدادیں بینکوں کو دینے کیلئے تیار ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جو لانچوں کے ذریعے پیسے بھیجتے رہے ہیں وہ واپس کر دیں، ہم کیس ختم کر دینگے۔ دوسری جانب جے آئی ٹی سربراہ نے حتمی رپورٹ دینے کیلئے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔عدالت نے مقدمے کے گواہ غائب ہونے پر آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کر دیا۔ مبینہ جعلی اکائونٹس کیس کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیر رضوی نے عدالت کے روبرو بتایا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی پیش رفت رپورٹ آ چکی ہے،یہ رپورٹ اومنی گروپ کے بنک اکائونٹس سے متعلق ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے بتایا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تحقیقات جاری ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی کو تشکیل ہوئے 3 ماہ ہوگئے ، کوئی شک اور شبہ نہیں جے آئی ٹی اچھا کام کر رہی ہے، کیس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی نہیں کر سکتے،تحقیقات اتنی آسان نہیں۔