لاہور، سیالکوٹ،پسرور(کرائم رپورٹر، کرائم رپورٹر سے،نمائندہ جنگ، نامہ نگار، مانیٹرنگ سیل ) لاہور کے علاقہ جوہر ٹاؤن میں نجی ہاسٹل سے نجی یونیورسٹی کی میڈیکل کی طالبہ مردہ پائی گئی ۔سیالکوٹ کے نواحی گائوں کالوکے سے تعلق رکھنے والی روزینہ لاہور کی نجی یونیورسٹی میں میڈیکل کی طالبہ تھی اور جوہر ٹاؤن سی بلاک کے نجی ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی۔ اس کی روم میٹ گھر سے واپس آئی تو اس نے روزینہ کو مردہ حالت میں پا کر پولیس کو اطلاع کی۔ معلوم ہوا ہے کہ کمرہ اندر سے بند تھا تاہم وہاں سگریٹ اور دیگر نشہ آور چیزیں جن میں شیشہ اور تمباکو وغیرہ پڑا تھا ۔پولیس کے مطابق طالبہ کے جسم پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات موجود نہیں تھے ۔ تھانہ ٹاؤن شپ پولیس نے ہوسٹل کے مالک اور وہاں موجود لڑکیوں کے بیانات قلمبند کر لیے ہیں۔ ابتدائی تفتیش میں پولیس کا کہنا ہے کہ معاملہ قتل کا نہیں لگتا ۔مبینہ طور پر لڑکی نشے کی عادی تھی ۔ پولیس ذرائع کےمطابق شبہ ہے کہ لڑکی نے نشے کی اوور ڈوز لی ہو اور وہی موت کا سبب بنی ہو۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ پوسٹمارٹم رپورٹ سے قبل کچھ نہیں کہہ سکتے۔ دوسری جانب ایک نجی ٹی وی نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ لڑکی کے بازو پر انجکشن کے پرانے نشان موجود تھے۔متوفیہ کو آبائی گائوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔