• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

65سال سے زائد عمر کے 16فیصد افراد کو فنانسز میں مشکلات کا سامنا

لندن ( پی اے ) چیرٹی ایج یو کے کی ریسرچ میں انکشاف ہوا کہ 65سال سے زائد عمر کے چھ افراد میں سے ایک یعنی 16 فیصد افراد کے ساتھ ایسا کوئی شخص نہیں ہے جس سے اپنی فنانسز کے مسائل پر بات کرسکیں ۔ سروے میں پتہ چلا کہ اس ایج گروپ میں شادی شدہ افراد یا پارٹنرز کے ساتھ رہنے والوں کے مقابلے میں سنگل بشمول بیوائیں علیحدہ ہونے والے اور طلاق یافتہ لوگ کے پاس ایسا کوئی نہیں ہے جس سے وہ اپنی فنانسز کے ایشوز پر بات چیت کر سکیں ۔ ایج یو کے کے سروے کے مطابق 31فیصد معمر سنگل افراد کے پاس ان مسائل پر بات کرنے کیلے کوئی فرد نہیں ہے۔ 21فیصد بیوائوں ‘ طلاق یافتہ یا علیحدگی اختیار کرنے والے افراد بھی اسی صورت حال سے دوچار ہیں ۔ ریسرچ میں بتایا گیا کہ شادی شدہ یا پارٹنر کے ساتھ رہنے کے باوجوداس ایج گروپ کے 7 فیصد افراد کو بھی ایسے ہی مسائل کا سامنا ہے ۔ ایج یو کے چیرٹی کی ریسرچ کے یہ نتائج ٹاک منی ویک کے موقع پر جاری کیے گئے ہیں جس میں لوگوں کی یہ حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے اس معاملے کو کسی سے ڈسکس کریں ۔ سروے میں 65 سال سے زائد عمر کے لوگوں کی اکثریت نے بتایا کہ روزمرہ فنانسز پر ان کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ 17 فیصد نے کہا کہ انہیں ہفتہ وار انکم کا بندوبست کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سنگلز میں یہ تناسب بڑھ کر 23 فیصد ہو جاتا ہے۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں 65 سال سے زائد عمر کے افراد میں اپنی فنانسز کے بارے میں 14 فیصد زائد تشویش پائی جاتی ہے۔ اس ایج گروپ کے 8 فیصد یعنی 12 میں سے ایک جواب دہندہ نے کہا کہ انہیں 200 پونڈ مالیت کے ضروری آئٹمز مثال کے طور پر واشنگ مشین ‘ ککر وغیرہ کو تبدیل کرنے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایج یوے نے معمر افراد پر زور دیا ہے کہ اس کی نیشنل ایڈوائس لائن یا پھر ویب سائٹ پر رابطہ کریں اور گائیڈنس حاصل کریں ۔ ایج یوکے چیرٹی ڈائریکٹر کیرولین ابراہمز نے کہا کہ اپنی فنانسز پر بہترکنٹرول کیلئے انسان کی دماغی صحت انتہائی اہم ہوتی ہے۔ اگر اپنی فنانسز میں مشکلات سے دوچار شخس کسی دوست یا رشتہ دارکے ساتھ رابطے میں نہ ہو تو وہ ہم سے ایڈوائس حاصل کرے۔ چیرٹی نے یہ سروے 65 سال سے زائد عمر کے 1000 افراد سے کیا تھا۔
تازہ ترین