• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک طرف شعبۂ طب کے ماہرین دن رات انسانیت کو لاحق امراض کے نت نئے علاج دریافت کرنے میں مصروف ہیں تو دوسری طرف امراض ہیں کہ بڑھتے اور زیادہ خطرناک ہوتے جا رہے ہیں۔ ذیابیطس بھی ایک ایسا ہی مرض ہے جسے تمام بیماریوں کی جڑ کہنا بے جا نہ ہو گا۔ دنیا میں اس وقت سوا بیالیس کروڑ افراد اس مرض کا شکار ہیں۔ ذیابیطس جیسے مرض کی سنگینی اور اس سے بچائو کے حوالے سے آگہی فراہم کرنے کے لیے میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی اور بیرٹ حاجسن کے زیر اہتمام ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذیابیطس تمام بیماریوں کی جڑ ہے، موروثی طور پر اِس بیماری کے لاحق ہونے کے امکانات پچاس فیصد ہیں۔ یہ مرض جسم کے ہر حصے کو متاثر کرتا ہے، اس لئے اس مرض میں مبتلا افراد کو اپنا خاص خیال رکھنا چاہئے۔ ذیابیطس کے مریض بالخصوص اپنے پائوں کا خیال رکھیں کیونکہ ایسے افراد کے پائوں کا زخم جلدی ٹھیک نہیں ہوتا نتیجتاً پائوں یا زخم زیادہ پھیلنے کی صورت میں ٹانگ بھی کاٹنا پڑ سکتی ہے۔ حمل کے دوران خواتین اپنی شوگر کنٹرول رکھیں وگرنہ بچے کی نشو و نما خطرے میں پڑ سکتی ہے اور ماں کو آنکھوں کا مسئلہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ ایسے امراض جو زندگی بھر کیلئے لاحق ہو جاتے ہیں، اُن سے بچنے کے لیے ہر ممکن احتیاط سے کام لیا جائے کیونکہ ایسے مرض فرد اور خاندان دونوں کو مہنگے پڑتے ہیں۔ ہمارے ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری اپنی انتہا کو چھو رہی ہے، اس لئے یہاں مریض کیلئے انسولین کے انجکشن اور اُس کی روزانہ کی دیکھ بھال پر بڑا خرچ ہو جاتا ہے، حکومت کو چاہئے کہ ملک بھر میں ذیابیطس سینٹر قائم کرے، جہاں اِس بیماری میں مبتلا افراد کا سستا اور مناسب علاج ہو سکے اور اِس سے بچائو کیلئے آگہی عام کی جا سکے۔

تازہ ترین