• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیو نیوز کی باصلاحیت، خوش مزاج اینکر، علینہ فاروق شیخ کی باتیں

بات چیت: عالیہ کاشف عظیمی

عکاسی: اسرائیل انصاری

کسی بھی فیلڈ میں مختصر عرصے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانا، کوئی عام بات نہیں، خاص طورپر دَورِ حاضر میں کسی نیوز اینکر کے لیے تو کم وقت میں اپنی منفرد پہچان بنالینا گویا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے کہ آج خبروں تک رسائی کے لیے جہاں متعدد چینلز موجود ہیں، وہیں خبروں سے آگاہ رکھنے کا فریضہ انجام دینے والے اینکرز کی بھی کوئی کمی نہیں۔ سنڈے میگزین کے مقبولِ عام سلسلے ’’کہی، اَن کہی‘‘ میںآج ہم آپ کی ملاقات ایک ہونہار، باصلاحیت اور بہت خوش مزاج نیوز اینکر، علینہ فاروق شیخ سے کروارہے ہیں۔

جیو نیوز کی باصلاحیت، خوش مزاج اینکر، علینہ فاروق شیخ کی باتیں
نمایندہ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے

س: خاندان، ابتدائی تعلیم و تربیت کے متعلق کچھ بتائیں؟

ج: میرا تعلق ایک پنجابی فیملی سے ہے۔ والد فاروق صدیقی بزنس مین تھے اور والدہ نگہت یاسمین ہائوس وائف۔ جب مَیں17برس کی تھی، تو والدہ سرطان کے عارضے میں مبتلا ہوکر داغِ مفارقت دے گئیں اور پھر 2017ء میں والد بھی ساتھ چھوڑ گئے۔ میری جائے پیدایش لاہور ہے۔جب کہ اسکول کے پہلے دِن سے لے کر گریجویشن (بی بی اے) تک کے تمام مدارج مَیں نے اسی شہر سے طے کیے۔ تربیت کے حوالے سے تو یہی کہوں گی کہ گھر میں سب سے چھوٹی اور لاڈلی ہونے کے باوجود اس معاملے میں کوئی رعایت نہیں دی گئی۔

س: کتنے بہن، بھائی ہیں، آپ کا نمبر کون سا ہے، آپس میں کیسی دوستی ہے؟

ج: ہم دو بہنوں کا ایک بھائی ہے۔ بڑی بہن عائشہ عظیم ہیں۔ ان کی شادی ہوچُکی ہے۔ دوسرے نمبرپربھائی قیصر فاروق ہے، جو اپنی فیملی کے ساتھ لاہور میں مقیم ہے اور پھرمَیں ہوں۔ ہم تینوں کی بہت اچھی دوستی ہے اور جب تک ہم ایک دوسرے سے دِل کی باتیں نہ کرلیں، ہمیں چین نہیں آتا۔

س: بچپن کیسا گزرا، شرارتیں کرتے یا تھوڑی سنجیدہ مزاج تھیں؟

ج: کچھ زیادہ ہی شرارتیں کرتے گزر گیا۔ ویسے میں لائق طالبہ تھی۔

س: فرماں بردار بیٹی ہیں یا ضدی، خود سَر اور کس کی زیادہ لاڈلی تھیں؟

ج: مجھے لگتا تھا کہ مَیں ضدی ہوں، مگر جب ابّا کا انتقال ہوا اور ابّا کے کچھ دوست ہمارے گھر تعزیت کے لیے آئے، تو انہوں نے بتایا کہ ابّا اکثر ان سے کہتے تھے کہ ’’علینہ میری فرماں بردار بیٹی ہے۔‘‘ مَیں ابّا اور امّاں دونوں کی لاڈلی تھی۔

س: اہلِ خانہ پیار سے کس نام سے پکارتے ہیں؟

ج: کوئی ایک نام مخصوص نہیں، جیسے ابّا مجھے ’’203‘‘ کہتے تھے۔ امّاں ’’مانو‘‘، جب کہ بھائی’’فزّی‘‘بہن ’’ٹمپو‘‘،ساس، سُسر ’’ایلی‘‘، شوہر ’’بابا‘‘، نند "Lenze Mateenz"اور بھتیجا، بھتیجی ’’خالی پھپھو‘‘ کہہ کر بلاتے ہیں۔

س: آپ نے 2013ء میں بی بی اے کیا، ٹی وی اسکرین پر آنے کا شوق کیسے ہوا؟

ج: یونی ورسٹی میں تھی، تو ایک نجی چینل کی ٹیم نے اپنے پروگرام ’’ٹیلنٹ ہنٹ‘‘ کے لیے پاکستان بَھر کی یونی ورسٹیز سے طلبہ کا آڈیشن لیا، جس میں صرف دو لڑکیاں (ایک مَیں، اور ایک اور) منتخب ہوئیں۔ ٹریننگ کے بعد مجھے اسی چینل میں بطور اسپورٹس اینکر جاب مل گئی۔ دو برس تک دِل جمعی سے کام کیا، پھر زندگی میں کچھ چینج کے لیے دوسرا چینل جوائن کرلیا اور کراچی آگئی۔ ابھی اس چینل میں کام کرتے چند ماہ ہی ہوئے تھے کہ جنوری 2017ء میں جیو نیوز جوائن کرلیا۔

جیو نیوز کی باصلاحیت، خوش مزاج اینکر، علینہ فاروق شیخ کی باتیں
مجازی خدا کے ساتھ

س: میڈیا سے وابستگی پر اہلِ خانہ کا کیا ردِّعمل تھا، کسی کے قسم کے دبائو کا تو سامنا نہیں کرنا پڑا؟

ج: ہمارے خاندان میں لڑکیاں جتنا بھی پڑھ لکھ جائیں، انہیں ملازمت کی اجازت نہیں، البتہ وہ فیملی بزنس میں ہاتھ بٹاسکتی ہیں۔ چوں کہ مَیں اپنے خاندان کی پہلی لڑکی ہوں، جس نے ملازمت کی، تو خاص طورپر ننھیال کی جانب سے خاصی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ والدہ بھی حیات نہ تھیں۔ ہاں ،مگر ابّا نے اگر بَھرپور ساتھ نہ دیا، تو مخالفت بھی نہ کی۔ پھر وقت کے ساتھ سب کچھ نارمل ہوگیا اور اب تو خاندان والے فخر سے میرا تعارف کرواتے ہیں۔

س: پہلی بار کیمرے کا سامنا کیا،تو کیا احساسات تھے؟

ج: بے حد نروس تھی، مگر پھر وقت کے ساتھ اعتماد بڑھتا چلا گیا۔

س: زندگی کی پہلی کمائی ہاتھ آئی، تو کیا کیا؟

ج: میری خواہش تھی کہ جب بھی کمائوں گی، تو سب سے پہلے امّاں کے لیے تحفہ لوں گی، لیکن میری یہ خواہش اُن کے انتقال کے بعد پوری ہوئی۔ لہٰذا جب پہلی کمائی 25ہزار روپے ہاتھ آئے، تو ڈھیر سارے پھول لیے اور امّاں کی آرام گاہ جاکر اُن کی نذر کردئیے۔

س: ’’جیو‘‘ جوائن کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟

ج: ’’جیو‘‘جوائن کرنا میرے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں کہ یہ وہ چینل ہے، جو میچوریٹی کے ساتھ نیوز ہینڈل کرنے کا فن سکھاتا ہے۔

س: آن ائیر کوئی ایسی غلطی، جس پر خاص سبکی ہوئی ہو؟

ج: جیو سے قبل، جس چینل میں تھی، تو وہاں بے دھیانی میں اپنے چینل کی بجائے دوسرے چینل کا نام آن ائیر بول دیا تھا، تو آج تک اس بات پر بے حد افسوس ہوتا ہے۔

س: خود کو پانچ سال بعد کہاں دیکھ رہی ہیں؟

ج: ان شاء اللہ کسی انٹر نیشنل چینل پر ۔

س: عمومی طورپر لوگوں کو ایک نیوز اینکر کی زندگی بڑی پُرکشش معلوم ہوتی ہے، کیا حقیقتاً بھی ایسا ہی ہے؟

ج: ہرگز نہیں۔ یہ بہت محنت طلب اور ذمّے داری والی جاب ہے۔

س: کس اینکر کے اسٹائل سے متاثر ہیں؟

ج: کئی ہیں، مگر ثمینہ پاشا سے بے حد متاثر ہوں۔

س:کسی ساتھی اینکر سے پیشہ ورانہ حسد تو محسوس نہیں ہوتا؟

ج: ہرگز نہیں کہ حسد کی آگ پہلے خود ہی کو جلاتی ہے۔ اور مَیں خود سے دشمنی نہیں کرسکتی۔

س: آپ کے خیال میں ایک نیوز اینکر میں کیا خُوبیاں ہونی چاہیئں؟

ج: مُلکی و غیر مُلکی ایشوز سے متعلق معلومات، خود اعتمادی، بولنے کا فن اور مطالعے کی عادت۔

س: اگر آپ کو کسی مارننگ شو کی میزبانی کا کہا جائے…؟

ج: تو آفر بخوشی قبول کرلوں گی۔

س: ایک چینل سے آپ نے ملبوسات کے انتخاب پر استعفا دے دیا تھا، تو اصل ماجرا کیا تھا؟

ج: جی ہاں، ایسا ہی کچھ ہوا تھا۔ دراصل ہمیں چینل کی جانب سے ایک مخصوص آئوٹ لیٹ سے ملبوسات کے انتخاب کا کہا گیا ۔ وہ آئوٹ لیٹ اُس چینل کے مالک کی بہن کا تھا، تو ایک ڈریس کے انتخاب پر میری اُن خاتون سے کچھ تکرار ہوگئی۔ حالاں کہ کوئی بہت بڑی بات نہ تھی، مگر انہوں نے نہ صرف بدتمیزی کی، بلکہ بُرا بھلا بھی کہنا شروع کردیا۔ مَیں نے فوراً انتظامیہ کو مطلع کیا اور ایکشن لینے کو کہا، مگر جب دو تین دِن تک ٹال مٹول سے کام لیا گیا، تو مَیں نے یہ کہہ کر استعفا دے دیا کہ ’’جس ادارے میں ملازمین کی عزّت نہ ہو، مَیں وہاں کام نہیں کرسکتی۔‘‘

س: دفتری ذمّے داریاں ادا کرکے جب گھر جاتی ہیں، تو پہلا کام کیا کرتی ہیں؟

ج: ساس، سُسر اور دیگر افراد میرے منتظر ہوتے ہیں، تو سب کے ساتھ مل بیٹھ کرچائے پیتی ہوں۔

س: آپ لاہور سے کراچی منتقل ہوئیں، تو کیا یہاں کی زندگی بہت فاسٹ یا مشینی تو نہیں لگی؟

ج: لاہور کی نسبت یہاں کی زندگی کچھ زیادہ فاسٹ ہے۔ مجھے تو آج تک یہ سمجھ ہی نہیں آیا کہ کراچی میں وقت اتنی جلدی کیسے گزر جاتا ہے۔

س: جیو کے عید شو میں آپ نے کہا کہ ’’مجھے کھانا پکانے کا زیادہ شوق نہیں، البتہ کھاتی بہت ہوں‘‘،تو کون کون سی ڈشز اچھی لگتی ہیں؟

ج: مجھے بیکنگ کا بے حد شوق ہے، جب کہ چائینز اور اٹالین بھی مزے دار بنالیتی ہوں۔ رہی بات پسندیدہ ڈشز کی، تو دیسی اور ولایتی کھانے پسند ہیں۔ میٹھے کی بھی بے حد شوقین ہوں۔

س: سینے پرونے کا شوق ہے؟

ج: بہت ہی زیادہ شوق ہے۔ مَیں سلائی مشین کی بجائے ہاتھ سے کپڑے باآسانی سلائی کرلیتی ہوں۔

س: عشق و محبّت پر کتنا یقین ہے؟

ج: عشق و محبّت تو زندگی کا ایندھن ہیں۔

س: جنوری 2016ء میں شادی ہوئی، تو یہ لَو میرج ہے یا ارینجڈ؟

ج: مکمل طورپر ارینجڈ میرج ہے۔

س: مجازی خدا کے بارے میں کچھ بتائیں؟

ج: طاہر شیخ میرے سیکنڈ کزن ہیں اور شوہر سے زیادہ میرے بیسٹ فرینڈ ہیں۔ وہ وکالت کے پیشے سے منسلک ہیں۔

س: شوہر سے کس بات پر لڑائی ہوجاتی ہے؟

ج: جب وہ اپنی صحت سے غفلت برتتے ہیں۔

س: کوئی خفگی ہوجائے، تو منانے میں پہل کون کرتا ہے؟

ج: طاہر کو مجھ سے یہی ایک شکوہ ہے کہ مَیں منانے میں پہل نہیں کرتی۔

س: جوائنٹ فیملی سسٹم اچھا ہے یا خاندان سے الگ تھلگ رہنا؟

ج: والدین کے انتقال کے بعد ساس، سُسر نے کبھی اُن کی کمی محسوس نہیں ہونے دی، تو مجھے تو جوائنٹ فیملی سسٹم ہی پسند ہے۔

س: ستارہ کون سا ہے، سال گرہ مناتی ہیں؟

ج: تاریخِ پیدایش 4نومبر ہے، تو اس مناسبت سے میرا ستارہ عقرب ہے۔ سال گرہ منانے کا کوئی خاص شوق نہیں۔

س: شاپنگ یا پھر کسی کام کے لیے گھر سے نکلتی ہیں ،تو کیا لوگ پہچان لیتے ہیں اور پھر عموماً ان کے ریمارکس کیا ہوتے ہیں؟

ج: زیادہ تر لوگ یہی کہتے ہیں کہ ہمیں آپ کا نیوز پڑھنے کا انداز بے حد پسند ہے۔

س: کبھی کسی بات پر غصّہ آجائے، تو ردِّ عمل کیا ہوتا ہے؟

ج: عموماً غصّہ پی جاتی ہوں، لیکن جب بار بار ایک ہی غلطی دہرائی جائے، تو پھر پارہ بہت ہائی ہوجاتا ہے۔

س: موسم اور رنگ کون سا بھاتا ہے؟

ج: موسمِ برسات بے حد پسند ہے اور رنگوں میں سیاہ اور سفید رنگ بھاتے ہیں۔

س: گھر کا کوئی حصّہ جہاں بیٹھ کر بہت سُکون ملتا ہے؟

ج: اپنے کمرے کا کارنر، جہاں ڈھیروں ڈھیر کتابیں ہیں اور ٹیرس۔

س: میک اپ اور جیولری میں کیا پسند ہے؟

ج:میک اپ میں لپ اسٹک اور مسکارا، جب کہ جیولری میں انگوٹھیاں، گھڑی اور بریسلٹ۔

س: اس فیلڈ سے وابستہ نہ ہوتیں تو…؟

ج: اپنا بزنس کر رہی ہوتی۔

س: اگر فیس بُک بند کردی جائےاور موبائل فون بھی زندگی سے نکال دیا جائے تو…؟

ج: پھر راوی چین ہی چین لکھے گا۔

س: آپ کے بیگ کی تلاشی لی جائے تو …؟

ج: کینڈیز اور کھانے پینے کی بے شمار اشیا ءبرآمد ہوں گی۔

س: موسیقی سے کس حد تک دِل چسپی ہے؟

ج: موسیقی بے حد پسند ہے اور مَیں خود بھی گنگنانا چاہتی ہوں، مگر آواز سُر کا ساتھ نہیں دیتی۔

س: آپ کی انفرادیت؟

ج: میری زندہ دِلی۔

س: ایک دُعا، جو ہمیشہ لبوں پر رہتی ہے؟

ج: والدین کی مغفرت کی۔

تازہ ترین