اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں ) چیف جسٹس ثاقب نثار نے بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو انصاف کیلئے کھڑا ہو حکومت اُسے ہٹا دیتی ہے، ریگولرائزیشن میں تاخیر کی وجہ وزیراعظم کا معاملہ شامل ہونا ہے، حالانکہ مسئلے کی نشاندہی انہوں نے ہی کی تھی، بابر اعوان کہاں ہیں ؟میرا خیال ہے کیس کے التوا کی درخواست انہوں نے ہی بھجوائی ہے،نیئر رضوی سچ بولنے والے ایڈیشنل اٹارنی جنرل تھے اسی لئے انہوں کو ہٹا دیا گیا،سی ڈی اے بتائے زون 4 کی صورتحال کیا ہے ،100 کنال زمین کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ اس میں ہاؤسنگ سوسائٹی بنا لی جائے ، اس کیلئے ماحولیات اور دیگر متعلقہ اداروں سے اجازت لینا ہوگی، انہوں نے بوٹینکل گارڈن کی اراضی ہفتے میں واگزار کرانے کا حکم بھی دیا ۔منگل کو سپریم کورٹ میں بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بابر اعوان کہاں ہیں، میرا خیال ہے کہ التوا کی درخوا ست انہوں نے بھجوائی ہے۔ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ نے چیف جسٹس کو بتایا کہ بابر اعوان چھٹی پر ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ریگولرا ئز یشن عمران خان کی نشاندہی پر شروع کی گئی۔چیئرمین سی ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ 100 سے زیادہ ریگولرائزیشن کی درخواستیں آچکی ہیں اور سی ڈی اے نے سپلیمنٹری رپورٹ فائل کی ہے۔انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس رپورٹ میں ریگولرائزیشن سے متعلق سفارشات ہیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ لیک ویوپارک میں تفریحی کمپنیوں کے معاملے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے معائنہ کرنا تھا، معلوم ہوا ہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عہدہ چھوڑ چکے ہیں۔جس پر چیف جسٹس نے ریمار کس دیئے کہ ایڈ یشنل اٹارنی جنرل سیدھی اور سچی بات کرتے تھے۔ جو انصاف کیلئے کھڑا ہو اسے عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے۔ اس موقع پر ایک نجی زمین کے مالک کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے وکیل کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ریگولرائزیشن کیلئے کمیشن بنانے کی تجویز دی ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وزیر اعظم جو پا لیسی بنائے، اسے ماسٹر پلان سے مشروط کر دیں ۔ ڈی جی ماحولیات نے بتایا کہ بوٹینکل گارڈن کی کچھ زمین حاصل کی جا چکی ہے، کچھ باقی ہے، 7 میں سے 2 افراد سے زمین واگز ار کرالی ہے۔ چیف جسٹس نے ہدا یت کی کہ پولیس کو ساتھ لے جا کر زمین واگزار کروائیں، بوٹینیکل گارڈن کی ساری زمین آج ہی واگزار کرائیں، اتنی بڑی زمینوں پر قبضہ مافیا بدمعاشی سے بیٹھا ہے۔