• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور کے بینک میں 27کروڑ کی خوردبرد کا مرکزی ملزم انتقال کرگیا، شریک ملزمان نے حفاظتی ضمانتیں حاصل کرلیں

کراچی (اسد ابن حسن) لاہور کے بینک میں 27کروڑ سے زائد کا فراڈ کرنے والے بینک افسران حفاظتی ضمانتوں کے مزے لوٹ رہے ہیں جبکہ فراڈ کے مرکزی ملزم کی کینیا میں موت کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ایف آئی اے میں درج مقدمے کے مدعی نے بھی مرکزی ملزم کی موت کی تصدیق کی ہے جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے مرکزی ملزم کی موت کا سرٹیفکیٹ موصول ہونے کی تصدیق کردی۔ ’’جنگ‘‘ کو موصول ایف آئی آر کے مطابق لاہور کے کارپوریٹ کرائم سرکل کے سب سرکل کمرشل بینک سرکل نے یکم فروری 2018ء کو مقدمہ نمبر 8/2018 درج کیا تھا جس کے مدعی حبیب میٹرو پولیٹن بینک کے برانچ منیجر سیّد حماد رضا زیدی تھے۔ ان کے مطابق سال 2009ء سے 2017ء تک بینک کے ایریا اور برانچ منیجر شہزادہ محمد عدنان ولد آغا فصیح الدین ساکن 16شاہی روڈ، لاہور کینٹ بینک کے دیگر شریک ملزمان برانچ منیجر مسز قرۃ العین ہاشمی، آپریشن منیجر فیصل اسلم، ڈی ایم او رضوان خالد اور عاصم عارف برکی نے اپنے ساتھیوں اعظم الٰہ دین، صفدر حسین بٹ، احسن اقبال وارث اور اکمل خان نیازی کے اکاؤنٹس کو استعمال کرتے ہوئے ایک ہی برانچ کے 11اکاؤنٹس سے 27کروڑ 60لاکھ روپے خورد برد کرلیے۔ کینیڈا میں مقیم دوہری شہریت کے حامل پاکستانی عمران ٹیپو کے اکاؤنٹ سے بھی ایک کروڑ 78 لاکھ روپے خورد برد کئے گئے۔ ایف آئی اے کی ابتدائی تفتیش کے مطابق مرکزی ملزم عدنان فصیح بیرون ملک فرار ہوگیا جبکہ تمام شریک ملزمان کو حفاظتی ضمانتیں حاصل ہوگئیں۔عمران ٹیپو کا کہنا تھا فراڈ کے بعد بینک نے دیگر متاثرہ افراد کو تو رقم کی ادائیگی کردی مگر انہیں رقم نہیں دی گئی جبکہ تین ماہ تک پاکستان میں ہونے کے باعث ان کی کینیڈا کی نوکری بھی چلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی اطلاعات کے مطابق فراڈ کا مرکزی ملزم امریکا یا کینیڈا میں مقیم ہے جبکہ اس حوالے سے لاہور پائسز کا ریکارڈ کہتا ہے کہ ملزم نے امریکا کا سفر کیا۔ اس حوالے سے بینک افسر اور مدعی مقدمہ حماد زیدی نے ’’جنگ‘‘ سے بات کرتے ہوئے 27کروڑ کا مقدمہ درج کئے جانے کی تصدیق کی۔ ان سے پوچھا گیا کہ آیا مرکزی ملزم کینیا میں انتقال کرگیا ہے اور گیارہ میں سے کتنے متاثرین کو رقوم واپس مل گئیں تو اُن کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کا جواب دینے کے مجاز نہیں۔ اسی حوالے سے تفتیشی افسر انسپکٹر جاوید سلطان کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم کینیا میں انتقال کرگیا تھا جس کی موت کا سرٹیفکیٹ بھی موصول ہوگیا ہے جبکہ شریک ملزمان نے حفاظتی ضمانتیں حاصل کرلیں۔ دوسری جانب ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں نے بتایا کہ کینیا میں پیسہ خرچ کرکے کوئی بھی کاغذات بنانا مشکل نہیں۔
تازہ ترین