کراچی(اسٹاف رپورٹر)سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے ملک کو چلانے کیلئے تین نکاتی فارمولہ پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ پارلیمانی کمیٹی اور نیشنل سیکورٹی کونسل کو دوبارہ بحال کیا جائے، سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں فعال کی جائیں اور ملک کی جامعات میں اکیڈمک بحث کرکے اسکی روشنی میں پالیسیاں بنائی جائیں،سینیٹ نے طلبا یونینز کی بحالی کی قرارداد پاس کی لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، طلبا یونین پر پابندی اس مائنڈ سیٹ کا فیصلہ تھا جو چاہتے ہیں جامعات سے ایسے طلبا تیار کیے جائیں جو کہ ریاست کی کسی پالیسی پر سوال نہ اٹھا سکیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں آرٹ اینڈ آئیڈیاز 2018میں طلبا کو لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ وائس چانسلر ایس ایم آئی یو ڈاکٹر محمد علی شیخ نے سینیٹر میاں رضا ربانی کو خراج تحسین پیش کیا۔ رضا ربانی نے کہاکہ انڈیا اقلیتوں کے ساتھ ظلم کراہاہے، بلوچستان میں انڈیا کی مداخلت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، جبکہ کشمیر میں انسانی حقوق کی جو خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں وہ کھل کر سامنے آچکی ہیں لیکن افسوس کے ساتھ اقوام عالم نے ان مظالم پر اپنی آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔