شیخوپورہ کے قصبے فیروز وٹواں میں دلخراش واقعہ پیش آیا ہے، دو روز قبل اغوا کیے گئے کم سن بہن بھائی کو قتل کر دیا گیا، پولیس نے خاتون سمیت 3افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
شیخوپورہ کے قصبے فیروز وٹواں میں ایک لڑکی نے اپنے بھائی اور کزن کے ساتھ مل کر سابق منگیتر کے کم سن بھانجے اور بھانجی کو محض اس لیے قتل کر دیا کہ بچوں کےماموں نے اس سے منگنی توڑ دی تھی۔
فیروز وٹواں میں جڑانوالہ سے اپنے نانا کے گھر آئے ہوئے دو کمسن بہن بھائی 3 سالہ توحید اور 2 سالہ خدیجہ کو دو روز قبل اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ گھر سے ٹافیاں لینے دکان پر گئے تھے۔
پولیس نے بچوں کے والد شکیل کی مدعیت میں تھانا بھکھی میں اغوا کا مقدمہ درج کیا تھا، ڈی پی او شیخو پورہ جہانزیب خان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے بچوں کی تلاش کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی جس نے تحقیقات کی روشنی میں کارروائی کرتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
ملزمہ نبیلہ نے منگنی ٹوٹنے پر بدلہ لینے کے لیے اپنے بھائی علی اور کزن حفیظ کے ساتھ مل کر سابق منگیتر کے کم سن بھانجےاور بھانجی کو گلا دبا کر قتل کیا اور لاشیں بوری میں بند کر کے نہر میں پھینک دیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق ڈی ایس پی صدر سرکل شیخوپورہ نبیل طارق اور ایس ایچ او بھکھی رانا محمد اعظم کی نگرانی میں ریسکیو 1122 کی غوطہ خور ٹیم نے بچوں کی لاشوں کو تلاش کیا۔
پولیس کے مطابق سفاک قاتلوں نے دونوں بچوں کی لاشوں کو گھلے وٹواں نہر میں بوری میں ڈال کر پھینکا تھا، کمسن بچوں کی لاشیں جائے واردات سے 25 کلو میٹر دور ننکانہ صاحب کے علاقے میں نہرکے قریب سے ملی ہیں۔
متاثرہ خاندان نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمہ کے گھر سے چند روز قبل منشیات برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد بچوں کے ماموں نے منگنی توڑ دی تھی۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے شیخوپورہ میں دو بچوں کے اغوا اور قتل کی اس واردات کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی۔
انہوں نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔