• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں مظالم پرعالمی برادری کا خاموش تماشائی بننا ظلم ہے، جماعت اہل سنت برطانیہ

بر منگھم؍ ہیلی فیکس (ابرار مغل ؍ زاہد انور مرزا)مقبوضہ کشمیر میں حالیہ انڈین آرمی کی بدترین ریاستی دہشت گردی ،ظلم اور بربریت پر عالمی برادری کی خاموشی جہاں لمحہ فکریہ ہے وہی انتہا پسندی کو بھی ہوا دے سکتی ہے اسلامی ممالک سمیت امن پسند طاقتیں اپنا کردار ادا کرکے مسئلہ کشمیر کو حل کروائیں۔ کشمیر اور بھارت کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں پر ظلم و تشدد کا سلسلہ بند کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار جماعت اہلسنت برطانیہ کے مرکزی رہنما علامہ مفتی محمدنصيرالله نقشبندی نے مقبوضہ کشمیر میں قابض ظالم انڈین آرمی اور بھارتی حکومت کی ریاستی دشت گردی سے حالیہ دنوں میں اجتماعی طور پر درجنوں کشمیریوں شہادت اور سیکڑوں کشمیری ماؤں ،بہنوں ،نوجوانوں اور بزرگوں کے زخمی ہونے پر جماعت کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے، انڈین آرمی اور حکومت کے اس ظلم پر عالمی برادری کا خاموش تماشائی بنے رہنا ظلم پرمزید ظلم ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین مخدوش صورت حال پر جماعت اہلسنت برطانیہ کے تمام قائدین نے اجتماعی طور پر اپنا احتجاجی بیان ریکارڈ کرایا اور عالمی برادری اور پوری دنیا کے اسلامی ممالک کے مردہ ضمیر کو بیدار کرنے کے لیے جماعت اہلسنت برطانیہ کی جانب سے مطالبات قراردادوں کی صورت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انڈین آرمی کی طرف سے ہر سطح پر ریاستی دشت گردی کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں بھی ہو رہی ہیں مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا راج ہے ،عورتیں بیوہ ،بچے یتیم اور نسلیں تباہ ہو رہی ہیں ۔انڈین آرمی اور حکومت تمام بین الاقوامی اور مسلمہ عالمی قوانین کو روندتے ہوئے ظلم کی ایسی داستان رقم کر رہی ہے جس سے زمین وآسمان بھی پنا ہ مانگ رہےہیں، دوسری طرف مظلوم کشمیریوں پر ظلم پر مزید ظلم یہ ہےکہ انسانی حقوق کی تمام تنظیمیں جو حقوق انسانی کے لیےہر وقت شعلہ بداماں اور آتشیں بدھن رہتی ہیں اور حقوق انسانی کا عالمی ادارہ اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے اقوام عالم کے اسی متعصبانہ رویے کی وجہ سے آج دنیا کا امن خراب ہو رہا ہے، اقوام متحدہ کی قرادادوں کی روشنی میں مقبوضہ کشمیر کی آزادی کشمیریوں کا حق ہے،اسی حق آزادی کے لیے لاکھوں کشمیری جس میں مرد،عورتیں ،نوجوان ،بوڑھے ،بچے،بچیاں اور ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے کشمیری اپنی شہادتیں اور قربانیاں پیش کر چکے ہیں اور انڈین ظالم آرمی و حکومت کی جانب سے اب ظلم کی ایک نئی واردات استعمال کی جا رہی ہے وہ یہ کہ مظلوم کشمیریوں اور نہتے مسلمانوں کے خلاف چھرے دار بندوق( pellet gun )استعمال کر کے مقبوضہ کشمیر کے مظلوموں کو بنائی سے محروم اور معزور کر کہ ذندہ لاش بنایا جا رہا ہے، انڈین آرمی کے ظلم کا مزید سیاہ کارنامہ یہ کہ مظلوم کشمیریوں کے جنازوں اور تدفین میں شرکت کرنے والوں پر بھی فائرنگ کر کے ان کو اجتماعی طور پر شہد اور زخمی کیا جارہا ہے حالانکہ وہ جنازے اٹھا رہےہیں کوئی احتجاج نہیں یعنی شہیدوں کے جنازے اٹھانا بھی ان کا جرم بن گیا ہے ہمارے نذدیک دور حاضر میں یہ انتہائے ظلم ہے۔ جماعت اہلسنت برطانیہ کے تمام قائدین نے اپنے اجتماعی بیان میں مقبوضہ کشمیر کے مظلوموں کے حق میں اقوام عالم کے سامنے چند مطالبات قرادادوں کی سورت میں پیش کیے (1)حالیہ دنوں مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے بھارتی افواج کے ظلم اور بربریت کا جائزہ لینے کے لیے ایک بین لاقوامی سطح پر وفد تیار کیا جائے جس میں عالمی آبزرور ، عالمی میڈیا کے ذمہ داران اور حقائق کا کھوج لگانے والے ماہرین شامل ہوں جو ہندوستانی حکومت اور فوج سے الگ رہ کر مقبوضہ کشمیر کے حالات کا جائزہ لیں اور حریت کانفرنس کی مرکزی قیادت سے مل کر ایک غیر جانبدارانہ اور منصفانہ رپورٹ تیار کرکے اقوام عالم کو پیش کریں اور دنیا کو آنکھوں دیکھے مناظر دکھائیں تاکہ کشمیریوں کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر انصاف ہو سکے۔(2) بھارتی افواج کے ظلم ستم سے ہزاروں زخمی اور معزور کشمیریوں کی طبی امداد کا فوری انتظام کیا جائے اور دنیا بھر کی امدادی تنظیموں اور ڈاکٹروں کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت دی جائے تاکہ مظلوم کشمیریوں کا علاج کیا جاسکیں اور ہنگامی ہسپتال قائم کیے جائیں۔(3) تمام مذاہب کے نمائندوں کی طرف سے مذمتی بیانات آچکے ہیں جو اس بات کے بین دلیل ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں بلکہ یہ خالص تحریک آزادی ہے جو مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کا آئینی اور قانونی حق ہے۔ جماعت کے دیگر اکابرین و اراکین علامہ مفتی گل رحمان قادری ،علامہ خلیل احمد حقانی ،علامہ پیر مصباح المالک لقمانوی ،علامہ الشیخ غلام ربانی افغانی ، ،علامہ پیر طیب الرحمان قادری ،علامہ حافظ محمد سعید مکی ،علامہ مفتی یار محمد قادری ،علامہ رسول بخش سعیدی ، علامہ قاری محمد حنیف حسنی ،علامہ پیر ظہیر الدین صدیقی، علامہ قاری محمد انور قمر ،علامہ مفتی محبوب الرحمان قادری ،علامہ ڈاکٹر انوار المالک لقمانوی ،علامہ حافظ عنایت علی ،علامہ صاحبزادہ محمد حماد صديقی ،علامہ قاری فرحان صدیقی،علامہ حامد قدوس ہاشمی ، علامہ شاہجہان مدنی،علامہ خورشید عالم صابری ،علامہ پیر محمد عمران ابدالی ،علامہ صاحبزادہ محمد شعیب چشتی ،علامہ مفتی فضل قیوم سبحانی قادری ،علامہ نیاز احمد صدیقی ،علامہ قاری فخر الزماں نقشبندی ، ،مولانا مطلوب الرحمان قادری ،علامہ اعجاز احمد شامی ، علامہ حافظ غلام رسول نقشبندی، علامہ صاحبزادہ حسنین احمد صدیقی ، علامہ قاری محمد اکرم نقشبندی ،علامہ حافظ محمد زاہد ،علامہ حافظ محمد آزاد نقشبندی، علامہ حافظ محمد شفیق نقشبندی ، علامہ مفتی منور عتیق نعیمی ،علامہ قاری محمد یونس نقشبندی، علامہ محمد یوسف قمر ،علامہ فاروق نظامی ،حافظ محمد قاسم صدیق چشتی ،حافظ محمد بلال نو شاہی ،قاری تنویر اقبال قادری ،علامہ مظہر اقبال نقشبندی ،علامہ صاحبزادہ غلام جیلانی نقشبندی ،علامہ اعجاز احمد نیروی ،علامہ ریاض احمد صمدانی ،علامہ قاری شبیر حسنی ،علامہ پیراحمد زمان جماعتی اور سمیت تمام زعمائے جماعت اہل سنت برطانیہ شامل ہیں۔

تازہ ترین