کراچی (اسٹاف رپورٹر) مسائل میں گھری ہوئی پاکستانی ہاکی فیڈریشن نے جونیئر کھلاڑیوں کےلیے مناسب رہائش کا انتظام نہ کرسکی، شدید سردی میں لاہور کے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کے چینجنگ روم کو رہائش گاہ میں تبدیل کردیا، ایک کمرے میں 8،8کھلاڑیوں کو ٹھہرادیا۔ پلیئرز فرش پر سونے پر مجبور ہیں۔ یہ حالت زار پروہاکی لیگ کیلئے جونیئر پلیئرز کے شروع ہونے والے کیمپ کی ہے۔ خیال رہے کہ کیمپ میں موجود پچاس کے قریب کھلاڑیوں کو فی کمرہ تیرہ سے پندرہ کی تعداد میں رہنے پر مجبور کیا جارہا ہے، مناسب بستر فراہم کرنے کے بجائے ٹھنڈے فرش پر سونے کےلیے محض گدے بچھا دیئے گئے ہیں۔ ذرائع نے صورتحال پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہ اس طرح بہترین کھلاڑی کیسے تیار کیے جاسکتے ہیں۔ ادھر ہاکی فیڈریشن کے ایسوسی ایٹ سیکرٹری ایاز محمود کا کہنا ہے کہ فنڈز کی کمی کے باعث رہائش کا انتظام نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم 50 سے زائد کھلاڑیوں کو 4 کمروں میں ٹھہرانے کی کوئی جواز نہیں دے سکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سپر ہاکی لیگ کے فنڈز سے کھلاڑیوں کیلئے مناسب رہائش گاہ کا انتظام کرنا چاہتے ہیں ۔ پرو ہاکی لیگ میں جاکر شکست کھانے سے بہتر ہے کہ اپنے ڈومیسٹک اسٹرکچر پر پیسہ لگالیں۔ پاکستان میں کھلاڑیوں کی فٹنس اور کھیل پر فنڈز خرچ کیے جانا زیادہ مناسب ہوگا۔ حکومت، میڈیا اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کو قومی کھیل کی بہتری کیلئے کڑوے گھونٹ پینے ہوں گے۔ سینئر کھلاڑی کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کے حالات میں بہتری تک ہاکی دوبارہ کھڑی نہیں ہوسکتی۔