اسلام آباد( طاہر خلیل،آمنہ عامر ) وفاقی محتسب سید طاہر شہباز نے کہا ہے 2008 کے مقابلے میں بچوں سے زیادتی کے واقعات میں 2018 میں سولہ عشاریہ دو فیصد اضافہ ہوا، 2017 کے دوران بچوں سے جنسی زیادتی کے 4139 واقعات رپورٹ ہوئے ، زیادہ واقعات پنجاب میں ایک ہزار 89 رپورٹ ہوئے، گزشتہ دس برس کےدوران قصور میں بچوں سے زیادتی کے 272 واقعات پیش آئے،ان واقعات میں با اثر لوگ ملوث ہیں اور یہ واقعات بڑھ رہے ہیں ، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہاوفاقی محتسب نے وفاقی اداروں کیخلاف 2018ء کے دوران ستر ہزار سے زائد شکایا ت کے فیصلے کئے جن میں سے 94فیصد پر عملدرآمد بھی ہو گیا ہے، ایک فیصد کیخلاف نظرثانی کی اپیلیں کی گئیں ، 2019ء میں پا کستان کے نصف اضلاع میں خود جاکر غریب لوگوں کو انکےگھر کی دہلیز پر انصاف فراہم کرینگے جبکہ وفاقی محتسب کے بارے میں لو گوں کی آگا ہی کیلئے سہ ما ہی سیمینار کرائے جا ئینگے ، شکا یا ت کے اندراج اور جلد ازالے کیلئے عنقر یب مو با ئل ایپ متعا رف کرا ئی جا رہی ہے، وفاقی محتسب نے کہا 2018ء میں بچوں کیخلاف 240 شکایات موصول ہوئیں، قصور میں بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات کو ما نیٹر کرنے کیلئے خصوصی سنٹر بنا یا گیا ہے ، 2018 میں70,713 شکا یات میں سےصرف8 کا فیصلہ ساٹھ دن میں نہیں ہو پایا ،انہوں نے کہا ادارہ جاتی سطح پر شکایات ازالے کیلئے 247 اداروں میں فوکل پرسن مقررکئے گئے ہیں، 125 ادارے شکایات نمٹا نے کیلئے ہما رے کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے منسلک ہو گئے ہیں جبکہ 20 ادارے ہمارے مربوط نظام کیساتھ منسلک ہیں ، مختلف سر کاری اداروں کے نظام کی اصلا ح کیلئے بھی متعدد کمیٹیاں بنائی گئیں، ملک کے تمام انٹرنیشنل ائر پورٹس پر ون ونڈو ڈیسک قا ئم کر دئیے گئے ہیں انکے ذریعے 2018ءمیں 146,000شکا یات کو نمٹا یا گیا، 2018 کے دوران زیادہ شکایات بجلی کی کمپنیوں کیخلاف موصول ہوئیں ،لیسکو کیخلاف چودہ ہزار شکایات موصول ہوئیں تیرہ ہزار نوسو تراسی کو حل کیا گیا رواں سال 100 اداروں کیساتھ مربوط شکایات سیل بنایا جائیگا، وفاقی محتسب نے کہا دوہزار آٹھ میں قصور میں بچوں سے زیادتی کے واقعات کی شرح چھ عشاریہ دو فیصد تھی، گزشتہ سال بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات اڑھائی سو سےزائد واقعات وفاقی محتسب کو رجسٹرڈ ہوئے ، ان واقعات روکنے کیلئے آگاہی مہم کیساتھ دیگر اضلاع میں سنٹرز قائم کئےجائینگے۔