سپریم کورٹ آف پاکستان میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ سعد رفیق کو ہم تو نہیں بلاتے، یہ کیوں آتے ہیں؟
سپریم کورٹ آف پاکستان میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت کے دوران سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق عدالت میں پیش ہوئے۔
جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ صاحب کو ہم تو نہیں بلاتے یہ کیوں آتے ہیں؟ ہم نے تو آڈیٹر جنرل سے جواب مانگا تھا۔
خواجہ سعد رفیق کے وکیل کامران مرتضیٰ نے جواب دیاکہ آڈیٹر جنرل نے لاہور میں جواب جمع کرایا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگلے ہفتے جواب آجائے تو کیس سنیں گے۔
جس کے بعد ریلوے خسارہ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ملک بنانے والوں کو گزشتہ 71سال میں جیلوں میں ڈالا گیا اور ان پر غداری کے الزامات لگائے گئے،میرے ساتھ بھی یہی کیا جارہا ہے، مگر یہ وقت زیادہ عرصہ نہیں رہے گا۔