• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

بلوچستان اسپورٹس ایوارڈز کا شاندار اور یادگار انعقاد

بلوچستان واحد صوبہ ہے جہاں پر جونیئر یعنی نرسری اور یوتھ کے لئے ہر سال منی اولمپکس گیمز کا باقاعدگی سے انعقاد ہوتا ہے۔ رواں سال ہونے والے منی اولمپکس گیمز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں اور منتطمین کی حوصلہ افزائی کیلئے بلوچستان اسپورٹس ایوارڈ کا انعقاد ہوا جس میں قومی سابق انٹرنیشنل موجودہ انٹرنیشنل کھلاڑیوں کھیلوں کے تنظیموں کے عہدیداران آفیشلز ججز ریفری کیلئے بلوچستان اسپورٹس ایوارڈز کا تاریخی اور شاندار تقریب اسکائوٹس ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں180 کے قریب اسپورٹس شخصیات کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بابائے اسپورٹس عطا محمد کاکڑ نے جس طرح بلوچستان منی اولمپکس گیمز کے بانی ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے اسی طرح انہوں نے بلوچستان اسپورٹس ایوارڈ کا شاندار انعقاد کرکے اس کے بھی بانی ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔ کھیلوں کے مقابلوں میں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے گیمز کا انعقاد لازمی بن چکا ہے اسی طرح بلوچستان اسپورٹس ایوارڈ کی پروقار تقریب کا انعقاد سنگ میل کی حیثیت ٗ رکھتا ہے۔ جس طرح16 ویں بلوچستان منی اولمپکس گیمز 2018ء کے انعقاد کے لئے حکومت سمیت کسی بھی ادارے کی جانب سے مالی امداد نہیں کی گئی تھی اسی طرح 16ویں بلوچستان اسپورٹس ایواڈ کی شاندار تقریب کیلئے بھی عطا محمد کاکڑ کو کسی جانب سے فنڈز یا مالی امداد نہیں ملی لیکن انہوں نے تن تنہا اس تقریب کے اخراجات برداشت کئے۔۔ کھیلوں اور اس سے متعلق مسلسل تقریبات کا اہتمام کا مقصد بلوچستان میں مثبت سرگرمیوں کو زندہ رکھنا انہوں نے اپنی زندگی کا مشن بنا لیا ہے۔ بلوچستان اسپورٹس ایوارڈ کی پروقار تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان تھے۔ صدارت سپریم کورٹ کے سینئر وکیل بدرمنیر ایڈوکیٹ نے کی۔ تقریب میں جن اہم شخصیات کو ایوارڈز سے نوازا گیا ان میں اولمپئن اصغر علی، عالمی چیمپئن محمد وسیم، منظور احمد کاکڑ، فقیر حسین، غلام محمد خان، امام بخش بلوچ، محمد ارشد، سردار محمد درانی، ڈاکٹر نور یاسین لونگین ایڈووکیٹ، نجم ترین، نسیم خان، حیدر لہڑی، غفور بلوچ، حاجی سعید احمد روئف نوتیزی، عمر فاروق، حسین علی، زبیر اشرف صدیقی، راحیلہ درانی، قیصر محمود، شفقت محمود، وزیر صافی، آصف عزیز، سلیم قرشی، رحیم فاروقی، عطا اللہ درانی، عباس کاکڑ، رحیم بخش اور دیگر شامل تھے۔ مہمان خصوصی صوبائی وزیر زمرک خان نے اپنے خطاب میں شاندار اسپورٹس ایوارڈ کی تقریب منعقد کرنے پر منتظمین کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اتنا بڑا پروگرام تن تنہا منعقدکرنا بڑی بات ہے۔ بلوچستان بھر کے کھیلوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور کھلاڑیوں کو اکٹھا کرنے میں کئی مہینے لگ جاتے ہیں لیکن عطا محمد کاکڑ نے یہ کام چند دنوں میں کیا اور ان سب کی حوصلہ افزائی کی۔ بلوچستان بھر میں کھیلوں اور تقریبات کے اس سلسلے کو جاری رہنا چاہئے۔ پاکستان میں ہونے والی کھیلوں کی سرگرمیوں کے باعث دنیا کو ایک اچھا میسج جارہا ہے اور انہی سرگرمیوں کے باعث ملک کا نام روشن ہورہا اور اب مختلف غیرملکی ٹیمیں پاکستان کا رخ کررہی ہیں۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین