لاہور(نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے نئے چیف جسٹس کی قومی ڈائیلاگ کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اداروں کے درمیان ڈائیلاگ ہونے چاہئیں،حقیقی احتساب ہوا تو ملک میں نئی جیلیں بنوانی پڑیں گی،نئے چیف جسٹس کی اداروں کے درمیان قومی ڈائیلاگ تجویز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم سیاسی نہیں حقیقی احتساب کے حق میں ہیں۔حقیقی احتساب ہوگیا تو ملک میں نئی جیلیں بنوانی پڑیں گی۔لوگ تبدیلی کیلئے ووٹ دیتے ہیں مگر پہلے سے بھی زیادہ نااہل لوگ مسلط ہوجاتے ہیں۔ سابقہ اور موجودہ حکمرانوں میں نام کا فرق ہے کام کا نہیں۔ سابقہ حکمران جتنے قرضے پانچ سال میں لیتے تھے موجودہ حکومت نے چھ ماہ میں لے لئے ہیں۔ ملک فی منٹ ایک کروڑ تین لاکھ اور فی گھنٹہ 62 کروڑ کا قرضہ چڑھ رہا ہے۔