پشاور (نیوز ڈیسک ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ ملک میں صوبوں کے اختیارات چھین کر لائے جانے والے صدارتی نظام کی بازگشت کا شدید ردعمل سامنے آئے گا۔ اٹھارویں ترمیم کے محافظ ہیں اور کسی بھی ایک شق کو چھیڑا گیا تو اے این پی سڑکوں پر ہوگی،زرداری کی بہن JITمیں جاسکتی ہیں ت عمران کی کیوں نہیں جاسکتیں،باجی علیمہ کیخلاف جے آئی ٹی بننی چاہئے، رائو انوار کو پھانسی دی جاتی تو ساہیوال کا واقعہ پیش نہ آتا، پچاس لاکھ گھروں کا اعلان کرنے والا وزیرستان میں تباہ حال ہزاروں گھروں کی تعمیر کو یقینی بنائے، ساہیوال میں پولیس گردی کی بدترین مثال قائم کی گئی ہے ،ملک چلانے والے جس سمت میں جا رہے ہیں اس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے، راؤ انوار کو سر عام پھانسی دی گئی ہوتی تو ساہیوال کے شہید خاندان کی زندگیاں بچ سکتی تھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان مرکز میں ہفتہ باچا خان اور ولی خان کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسفندیار ولی خان نے اپنے خطاب میں باچا خان اور ولی خان کی زندگی اور جدوجہد پر روشنی ڈالی اور آزادی کیلئے دی جانے والی قربانیوں پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ، ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ ملک چلانے والے جس سمت میں جا رہے ہیں اس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے ،غلط اور ناکام پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہو گیا ہے۔