اسلام آباد (اے پی پی) عدالت عالیہ اسلام آباد (ترمیمی) بل 2018ءمیں تجویز کیا گیا ہے کہ عدالت عالیہ میں چیف جسٹس سمیت ججوں کی تعداد بڑھا کر 10 کر دی جائے جبکہ اپوزیشن کے سات اراکین کی جانب سے اس پر اختلافی نوٹ لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی تین آسامیاں پہلے ہی خالی ہیں جبکہ اگر نشستوں میں اضافہ کرنا ہی ہے تو اس میں صوبائی عدالتوں سے ججوں کو شامل کیا جائے۔ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت عالیہ میں ججوں کی تعداد 6 جبکہ ایک چیف جسٹس ہے۔ اس نئے بل کا مقصد یہ تعداد بڑھا کر 9 اور ایک چیف جسٹس سمیت 10کرنا ہے۔ اپوزیشن اراکین ڈاکٹر نفیسہ شاہ، خواجہ سعد رفیق، سید نوید قمر، رانا ثناءاللہ، عثمان ابراہیم، عالیہ کامران اور سید حسین طارق نے اختلافی نوٹ لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے 3 جنوری کو اپنے اجلاس میں دیگر عدالت ہائے عالیہ کے مقابلہ میں زیر التواءمقدمات کا ججوں کی عدم موجودگی سے تناسب کا ڈیٹا مانگا تھا تاہم یہ معلومات وزارت کی جانب سے مہیا نہیں کی گئیں۔