• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس ترقی یافتہ دور میں ماہرین حیران کن ایجادات متعارف کر وا رہے ہیں ۔اب ایسی بیٹریاں تیار کی جارہی ہیں جو بیکٹیریا(جر ثومے) پر مشتمل ہوگی اور ان کی مدد سےچھوٹے آلات کو بآسانی چلایا جا سکے گا ۔میسا چیو سیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنا لوجی (ایم آئی ٹی ) کے ماہرین نے بجلی پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو الگ کرنے اور ان کی درجہ بندی کا ایک نیا طر یقہ وضع کیا ہے ۔بہت سے بیکٹیریابجلی پیدا کرنے کےکام آتے ہیں ،تاہم انہیں لیبارٹری میں رکھنا اور ان کی تعداد میں اضافہ کرخاصاً مشکل اور مہنگا کام ہوتا ہے ۔ایم آئی ٹی کے ماہرین کے نئے طر یقے پر عمل کرتے ہوئے برق پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو الگ کرنا قدرے آسان ہوگیا ہے ۔اس طر ح بیکٹیریا کا الیکٹران کی خلوی جھلی سے باہر آتا ہے اور یہ عمل ایکسٹر سیلو لر الیکٹران ٹرانسفر یا ای ای ٹی کہلا تا ہے ۔ماہرین کے مطابق بیکٹیریا میں ای ای ٹی کے عمل کو دیکھنا اور اس کی درجہ بندی سب سے بڑا چیلنج تھا ۔ نئی تکنیک ڈائی الیکٹروفوریس کو استعمال کرکے دو اقسام کے بیکٹیریا الگ کیے گئے ہیں ،جس کے ذریعے زیادہ بجلی بنانے والے بیکٹیریا سامنے آئے ۔بعدازاں ماہرین ان پر مشتمل بیٹری بنانے پر کام کریں گے ۔

تازہ ترین
تازہ ترین