• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئرلینڈ میں ہنر مند افراد کی کمی کے باعث آجروں کی دنیا بھر میں عملےکی تلاش جاری

ڈبلن: آرتھر بیسولی

آئرلینڈ کی معیشت کے ترقی سے بیری کیلی کے فضائی سفر میں اضافہ ہوگیاہے۔ ڈبلن کے دائرہ افق پر سو سے زائد کرینیں دکھائی دینے اور تعمیر کے شعبے میں پروفیشنلز کی شارٹ سپلائی کے ساتھ، عملے کی تعمیر کے لئے مستقل عالمی سطح پر ایگزیکٹو کی بھرتی جاری ہے۔

آئرلینڈ کی معیشت ایک عشرہ قبل ہونے والی تباہی کے بعد تیزی سے بحال ہوری ہے ، ایک عشرہ قبل اقتصادی تباہی سے3 لاکھ60ہزار ملازمتیں ختم اور ایک ذلت آمیز بین الاقوامی ضمانت ہوئی۔ ڈبلن میں اقتصادی اور سماجی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ تھنک ٹینک کے مطابق مجموعی ملکی پیداوار کی2.4 فیصد ترقی کی پیش گوئی ہے جو اگرچہ 2018 میں 2.8اضافہ کے مقابلے میں سست رفتار ہے۔

2013میں بحران سے نکلنا شروع ہونے کے بعد سے ملکمیں 3 لاکھ85 ہزار ملازمتیں پیدا ہوئیں، یہ ایک مکمل روزگار کی حالت میں لے آئے ہیں،جو آجر کے لیے چیلنج اور اجیر کیلئے مواقع پیش کرتے ہیں۔

اتعمیراتی صنعت کی بھرتی کے ماہر آٓئی سی ڈی ایس گروپ کے ڈائریکٹر بیری کیلی پروجیکٹ مینیجرز اور کوانٹیٹی سرویئر کیلئے بڑھتی ہوئی طلب دیکھ رہے ہیں کیونکہ ڈویولپرز زیادہ تر رہائشی اور تجارتی پرپراٹی تعمیر کررہے ہیں۔ تاہم مالیاتی بحران سے تعمیراتی سرگرمیوں میں فوری رکاوٹ اور سرکردہ طلبہ کے اس شعبہ سے اجتناب کے بعد اس شعبہ کو فوری ہنرمند افراد کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

بیری کیلی نے ایک اور فلائٹ کیلئے ہوائی اڈے کی جانب سفر کرتےہوئے کہا کہ ہم یورپ، پولینڈ اور رومانیہ سے لوگوں کو لارہے ہیں۔اور کئی سال سے ہم یہ کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئرلینڈ کے شہریوں کو کینیڈا، آسٹریلیا اور مشرق وسطیٰ سے واپس لارہے ہیں، لیکن یہ عمل مکمل ہوچکا،اس لئے متعلقہ امیدواروں کی تلاش میں اب ہم یورپ سے باہر جنوبی افریقہ،فلپائن،نیوزی لینڈ اور ملائیشیا جارہے ہیں۔

بے ضابطہ بریگژٹ کی صورت میں آئرلینڈ کی بحالی کے خطرے کے باجود 2018 میں کام پر چار کروڑ چھیاسی لاکھ کی آبادی میں سے دو کروڑ ستائیس لاکھ ریکارڈ افراد کا اضافہ ہوا، سرکاری اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ سال میں ستمبر تک 67 ہزارایک سو ملازمتوں میں سے 26 ہزار2 سو پر غیرملکی افراد کو ملازمت پر رکھا گیا۔

آئرلینڈ کی بیرروزگاری کی شرح جو 2012میں 16 فیصد تک پہنچ گئی تھی، بلند غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری سے ملک کے مستفید ہونے سے بیروزگاری کی شرح اب3.5 فیصد رہ گئی ہے۔ ریاستی اندورنی سرمایہ کاری ایجنسی آئی ڈی اے آئرلینڈ سے اعدادوشمار نے ذیلی کمپنیوں میں بالواسطہ طور پر ملازمتوں کی توثیق کی یکساں تعداد کے ساتھ آئرلینڈ میں تقریبا دو لاکھ دس ہزار کثیر القومی افراد ملازمین ظاہر کیے۔

آئرلینڈ کے سینٹرل بینک نے 2019 میں بیروزگاری کی4.9 فیصد شرح کی پیشگوئی کی ہے،ماہر اقتصادیات اسے مکمل روزگار کی سطح کے مساوی قرار دیتے ہیں۔

نتیجے کے طور پر بحران کے بعد سے تبدیل شدہ لیبر مارکیٹ میں ہنرمند افراد کی کمی میں اضافہ ہورہا ہے۔

آئرلینڈ کے کے بی سی بینک کے چیف اکنامسٹ آسٹن ہیوز نے کہا کہ تعمیرات کے شعبہ میں کارکنوں کی 40 فیصد کمی ہے، جبکہ تعلیم کے شعبہ میں 25 فیصد اضافی ہیں، ریٹیل میں 10 فیصد کمی ہے۔ آیا ملازمتوں کا پھیلاؤ یا 10 سال میں ملازمتیں پیدا کرنا زیادہ تر معیشتوں میں ایسا نہیں ہوتا۔

ابزنس لابی ٓئی بیک کا کہنا ہے کہ متعدد کمپنیوں کو کارکنوں کا زیادہ ادائیگی کرنا پڑتی ہے جو ملزامتوں کے درمیان انتخاب کرسکتے ہیں،ملازمین کے آنے جانے کی سطح یکساں ہوگئی ہے جو بحران کے سال سے قبل 2007 کے بعد سے نہیں دیکھی گئی تھی۔ آئی بیک نے پیر کو اپنی رپورٹ میں کہا کہ 2019 میں 66ہزار ملازمتیں پیدا کرنے سے روزگار کی شرح 2.5 فیصد اضافے سے ٹریک پر ہے۔ آئرش حکومت نے پیش گوئی کی ہے کہ 2018 میں 2.4 فیصد سے رواں سال معاوضہ 3 فیصد تک بڑھے گا۔

مرکزی آئرلینڈ کے ٹولمور میں پکے پکائے گوشت کی کمپنی کیرول کوزین کے چیف کیرن کیرولان نے کہا کہ وہ بھی بیرون ملک عملے کی تلاش کررہے ہیں۔انہوں نے حال ہی میں ممکنہ نئی بھرتیوں کے انٹرویو کے لئے مولدوا کا دورہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی ہفتے کے سات دن 24 گھنٹے خدمات فراہم کرتی ہے اور ہمارا اہم مسئلہ اعلیٰ ادائیگی والے شعبوں کیلئے فوڈ انڈسٹری سے نقل مکانی کرنے والے افراد ہوں گے۔

ہم نے مہارت اور ہنر کی بنیاد پر پریمیئم کی ادائیگی سمیت فوائد نے نکتہ نظر سے خود کو پرکشش بنانے کیلئے متعدد کام کیے ہیں۔

مسٹر کیرلان نے کہا کہ انہوں نے جب تین سال قبل کمپنی کے حصص خرید کر انتظام سنبھالا تھا اس وقت سے اب لیبر مارکیٹ کی صورتحال واضح طور پر تبدیل ہوگئی ہے۔ جیسا کہ ہم ترقی کرچکے ہیں ہم یقینی طور پر لیبر پر ہمارے کاروبار کی رکاوٹ کے ایک اہم نکتہ پر گفت و شنید نہیں کررہے تھے۔

ڈبلن رئیل اسٹیٹ کنسلٹنسی اسپیس پراپرٹی گروپ کے کمرشل ڈائریکٹر اونان او کیرول کا کہنا ہے کہ اسامیاں پر کرنے کیلئے مزید وقت درکار تھا۔انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر گزشتہ 18 مہینے میں خاص طور پر ہم نے یہ دریافت کیا کہ ٹیلنٹ کو متوجہ کرنا کافی مشکل ہوتا جارہا ہے۔ جب آپ امیدواروں کو انٹرویو کیلئے بلاتے ہیں تو ان میں سے متعدد تنخواہ میں بہتری کے نکتہ نظر سے ان مواقع کو دیکھتے ہیں۔

خالص اثر یہ ہے کہ گزتہ دو سال میں لیبر کی لاگت میں یقینی طور پر بیس فیصد سے زائد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

نئی بھرتیوں کیلئے ویب سائٹ ’’انڈیڈ‘‘(indeed) میںماہر اقتصادیات پاؤل اڈرجن کا کہنا ہے کہ مشتہر اسامیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے پتہ چلتا ہے کہ عملے کیلئے طلب بہت زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوانٹٹی سیرویئر،اکاؤنٹنٹ اور لائن کک کی ملازمتوں کے شعبوں میں ہم تنخواہوں میں تیزی سے اضافہ دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو ملازمت کرنا چاہتے ہیں ان افراد کیلئے حالات بہتر سے بہتر ہورہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آجر کیلئے مشکل سے مشکل تر۔

تازہ ترین