• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی ٹی ڈی افسران خلیل فیملی کے قتل کے ذمہ دار قرار

جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ میں سی ٹی ڈی افسران کو خلیل کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے جبکہ مقتول خلیل اور اس کے خاندان کا دہشت گردی سے کوئی تعلق ثابت نہ ہوسکا۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت ایوانِ وزیراعلیٰ میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سینئر وزیر علیم خان، وزیر قانون راجہ بشارت، چیف سیکریٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، آئی جی پولیس، متعلقہ ایجنسیز کے اعلیٰ افسران سمیت جے آئی ٹی کے ارکان بھی شریک ہوئے۔


اجلاس کے بعد سینئر وزیر علیم خان کے ہمراہ ہجوم پریس بریفنگ کے دوران وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں خلیل کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا گیا ہے۔

دوسری جانب وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی آپریشن سو فیصد درست تھا۔

 انہوں نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے سانحہ ساہیوال کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کی تھی، جس پر اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔

راجا بشارت کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں خلیل کی فیملی کو بے گناہ قرار دیا اور ذیشان جاوید کے معاملے میں مزید تحقیقات کے مہلت مانگی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد سانحہ ساہیوال کے معاملے پر اے آئی جی آپریشنز سمیت 5 افسران کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ جن افسران کو تبدیل کیا گیا ہے ان میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر، ڈی آئی جی ساہیوال شارق کمال، ڈی پی او ساہیوال علی ضیا اور 2 ڈی ایس پیز شامل ہیں۔

راجا بشارت نے کہا کہ قتل میں ملوث 5سی ٹی ڈی اہل کاروں کا چالان کر کے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے پر کل میڈیا کو ان کیمرا بریفنگ دی جائے گی۔

تازہ ترین