لاہور (نمائندہ جنگ) ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی جانب سے پیش کی جانے والی ابتدائی رپورٹ پر حکومت نے برہمی کا اظہار کیا گیا ہے اور حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مذکورہ ٹائم دینے کے باوجود ورثاء کے بیانات قلم بند نہیں کئے گئے جبکہ ذیشان کے کردار کو بھی کلیئر نہیں کیا گیا لہٰذا ان معاملات کی عدم موجودگی کے باعث حکومت کو حتمی رائے نہیں دے سکتی۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ حکومت ذمہ داران کی جانب سے اظہار برہمی کے بعد جے آئی کے سربراہ ورثاء کے پاس گئے اور ان کے بیانات بھی قلمبند کئے جبکہ ذیشان کے حوالے سے ان کے محلے داروں کے بیانات بھی قلم بند کئے گئے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جے آئی ٹی کے سربراہ کو میڈیا پر بیان دینے سے بھی روک دیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک حتمی فیصلہ نہیں ہو جاتا کوئی بیان نہ دیا جائے۔