• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پراپرٹی کی خرید وفروخت میں فراڈ، اسٹیٹ ایجنٹس کو ریگولرائزکرنے کا فیصلہ

کراچی(رپورٹ/رفیق بشیر)بورڈ آف ریونیو نے پراپرٹی کی خرید وفروخت میں فراڈ کو روکنے کے لئے اسٹیٹ ایجنٹس کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پراپرٹی کی خرید وفروخت کرنے والے اسٹیٹ ایجنٹس اور بروکرز کو حکومت کے پاس رجسٹرڈ ہونے ساتھ لائسنس حاصل کرنا ہوگا، جس طرح بلڈرزرجسٹرڈ ہوتے ہیں ، اسٹیٹ ایجنٹس کو رجسٹرڈ کرنے کا بنیادی مقصد پراپرٹی کی درست ویلیو ایشن کرنا اور عوام کے ساتھ فراڈ کرنے والوں کی گرفت کرنا ہے، اس وقت کراچی کے ہر علاقے میں اسٹیٹس ایجنٹس موجود ہے تاہم بعض اسٹیٹ ایجنٹس دھوکہ دہی میں بھی ملوث پائے گئے ، نیب اور انیٹی کرپشن کے پاس پراپرٹی کی خرید وفروخت میں فراڈپر مبنی سینکڑوں کیس موجود ہیں ، جبکہ اسٹیٹ ایجنٹس کی کمیشن بھی فکسڈ نہیں ہے، اسٹیٹ ایجنٹس مارکیٹ ویلیو کو اپ یا ڈاون کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں جس کے باعث عام خریدار کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بورڈ آف ریونیو کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کو سندھ پراپرٹی رجسٹریشن اتھارٹی بنانے کی تجویز دی ہے ، جس کے تحت پراپرٹی کو ٹرانسفر کرنے یا لیز کرنے کے اختیارات والے والے رجسٹرار بھی ایک منظم کنٹرولنگ اتھارٹی میں آجائیں گئے، اس وقت اکثر رجسٹرار آفس میں ان پراپرٹی کی بھی ٹرانسفر ڈیڈ اور لیز کردی جاتی ہے جن پراپرٹی کی خرید وفروخت پرپابندی ہوتی ہے، بورڈ آف ریونیو کے مطابق غیر منظم انداز میں اسٹیٹ ایجنٹس جو کاروبار کررہے ہیں یہ حکومت کے پاس رجسٹرڈ بھی نہیں ہیں ، اور بعض اسٹیٹ ایجنٹس مارکیٹنگ کے نام جعلی کاروبار میں ملوث بھی ہیں ، سندھ بورڈ آف ریونیو کے مطابق اسٹیٹ ایجنٹس کی رجسٹریشن سے حکومت کو ریونیو بھی حاصل ہوگا، اس سلسلے میں بورڈ آف ریو نیو کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پراپرٹی کے شعبے کے فروغ کے لئے ریلیف دیا جارہا ہے ، اس موقع پر اس غیر منظم کاروبار کو منظم کرکے حکومت کے دائرے کار میں لانا ضروری ہے، اور پراپرٹی کے کاروبار کرنے والے کو حکومت کا لائسنس حاصل کرنا لازمی ہوگا ، لائسنس رکھنے والے اسٹیٹ ایجنٹس کو اپنا اجازت نامہ آویزاں کرنا ہوگا ، تاکہ کسی فروڈ کی صورتحال میں اسٹیٹ ایجنٹس کی گرفت کی جاسکے۔

تازہ ترین