• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوم یکجہتی کشمیرکل روایتی جوش وجذبے کے ساتھ منایا گیا۔ ملک بھر میں کشمیری عوام کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی گئیں اورجلسےکئے گئے، جن میں مقررین نے نہتے کشمیریوںپر بھارتی قابض فوج کے مظالم کی شدید مذمت کی اورعالمِ انسانیت سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کو مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے اور مقبوضہ کشمیر میں مسلم دشمن کارروائیوں سے باز رکھنے کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔ پاکستان اپنے اس اصولی موقف پر ہمیشہ سےقائم ہے کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل مذاکرات ہیں اور جب تک بھارت کشمیروں کو ان کا حق ارادیت نہیں دیتا پاکستان ان کی اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا۔ یومِ کشمیر کے حوالے سے لندن میں انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کوموت کے گھاٹ اتارا جارہا ہے، ن لیگ کے سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستانی قوم متحد ہے اور اس میں کوئی تقسیم نہیں ہے، پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس مقبوضہ وادی میں محصور کشمیریوں کی حمایت کا ایک مضبوط مظاہرہ ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت پیر کو 218ویں کور کمانڈر کانفرنس جنرل ہیڈ کوارٹر میں ہوئی ۔جس میں مقبوضہ کشمیر میں آزادی کیلئے برسرپیکار کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔گزشتہ دنوں اسلام آباد میں قومی کشمیرکانفرنس منعقد کی گئی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی اور کشمیری عوام کی مدد کے عزم کا اعادہ کیا ۔در حقیقت ہماری سول و عسکری قیادت مسئلہ کشمیر پریک زبان ہے۔ متنازع جموں و کشمیر واحد مسئلہ ہے جو 71سال سے اقوام متحدہ کے ایجنڈا پر ہے۔سلامتی کونسل میں بھارت نے خود کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دینے کی قرارداد پیش کی تھی۔اب یہ عالمی ادارے اور اُسکے تمام ارکین کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ اِس قرارداد پر عملدرآمد کرائیں اور کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دلائیں۔


اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین