• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واٹس ایپ نے عام انتخابات سے قبل بھارتی سیاسی جماعتوں کو میسج سروس کے غلط استعمال سے روکتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ ایسانہ کریں ورنہ سروس پر پابندی لگ سکتی ہے۔

بھارتی اخبار کے مطابق واٹس ایپ نے سیاسی جماعتوں کا نام اور مبینہ غلط استعمال کی وضاحت نہیں کی تاہم کہا ہے کہ پارٹی کارکن ووٹرز کو اپنی طرف مائل کرنے کے لئے پلیٹ فارم کے آٹومیٹڈ ٹولز کا غلط استعمال یا جھوٹی خبریں پھیلا سکتے ہیں۔

حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اپوزیشن کانگریس پارٹی کے کارکن بڑے پیمانے پر میسیجنگ ایپ کا استعمال کررہے ہیں، جو ایک دوسرے کے خلاف جعلی پروپیگنڈہ خبروں کے الزامات کا باعث بن رہا ہے جبکہ سیاسی جماعتیں اس سے انکار کرتی ہیں۔

ہیڈ آف کمیونی کیشن برائے واٹس اپ کارل وونگ نے صحافیوں کو بتایا کہ دیکھنے میں آیا ہے بعض جماعتیں واٹس ایپ کو اس انداز میں استعمال کررہی ہیں جو نہیں کرنا چاہئے، ایسی جماعتوں کو ہمارا سخت پیغام ہے کہ اس کا نتیجہ سروس پر پابندی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔

وونگ کا کہنا ہے کہ انہوں نے سیاسی جماعتوں سے بات چیت میں کمپنی کے نکتہ نظر کی وضاحت کی ہے کہ یہ ایپ ’’براڈکاسٹ پلیٹ فارم‘‘ نہیں ہے۔

بھارتی میں آئندہ عام انتخابات مئی میں ہونے جارہے ہیں، جس کے لئے ابھی سے مہم جاری ہے اور سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر مختلف نوعیت کے الزامات لگارہی ہیں۔

بھارت واٹس ایپ کی بڑی مارکیٹ ہے جہاں 20 کروڑ سے زائد افراد یہ سروس استعمال کرتے ہیں۔

تازہ ترین