دبئی (نمائندہ خصوصی) سرفراز احمد کی قیادت میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز دو بار پی ایس ایل کا فائنل کھیلی ہے تاہم دونوں بار ناکام رہی ہے۔ اسے اس بار بھی شین واٹسن اور رائلی روسو کا ساتھ حاصل ہے۔ سنیل نارائن، احمد شہزاد، ڈوین براوو اور عمر اکمل کی موجودگی کوئٹہ کو سخت جان حریف بنا رہی ہے۔ آسٹریلیا میں سیاسی پناہ لینے والے لیگ اسپنر فواد احمد بھی کوئٹہ کا حصہ بنے ہیں جبکہ پاکستانی کھلاڑیوں میں سہیل تنویر، انور علی، محمد نواز اور محمد اصغر شامل ہیں۔ عماد وسیم کی قیادت میں کراچی کنگز کے پاس کولن انگرم، بابراعظم اور کولن منرو کی شکل میں ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے مستند بیٹسمین موجود ہیں۔ زمبابوے کے سکندر رضا اور انگلینڈ کے روی بوپارا بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔ بولنگ میں عثمان شنواری اور محمد عامر موجود ہیں۔ حالیہ مایوس کن کارکردگی کے بعد محمد عامر کے لیے یہ پی ایس ایل بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ ملتان سلطانز کی یہ دوسری لیکن نئے مالکان کے ساتھ پہلی پی ایس ایل ہے۔ قیادت کی ذمہ داری بدستور شعیب ملک کے سپرد ہے، شاہد آفریدی، نکولس پورن اور آندرے رسل کی آمد سے یہ اسکواڈ مضبوط ہوا ہے۔ فاسٹ بولنگ میں طویل قامت محمد عرفان اور جنید خان موجود ہیں تاہم توجہ کا مرکز محمد عباس ہوں گے۔