کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہےکہ پی ٹی آئی عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکا م ہے، پی اے سی کی سربراہی پارلیمنٹ کا ایشو ہے جو پارلیمنٹ میں ہی حل ہوگا، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سربراہ اپوزیشن لیڈر کو بنانا اچھی روایت ہے، تحریک انصاف روایتوں کو توڑپھوڑ کر سیاست کو تباہ کرنا چاہتی ہے،سابق وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعہ حکومت کی پالیسیوں کی ناکامی اجاگر ہورہی ہے،سوشل میڈیا پر حکومت پر تنقید کو یہ نفرت انگیز تقریر قرار دیناچاہتی ہے،میزبان شاہزیب خانزادہ نےتجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے، پاکستان میں سوشل میڈیا استعمال کرتے ہوئے ہوشیار ہوجا ئیں اور کوئی بھی پوسٹ کرتے وقت اس بات کو یقینی بنالیں کہ اس میں کسی قسم کی نفرت انگیزی اور انتہاپسندی نہ ہو، اس طرح کا کوئی مواد سوشل میڈیا پر نہ لائیں جس سے نفرت انگیزی اور انتہاپسندی کا خدشہ ہو، اگر ایسا ہوا تو ان کیلئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں اور گرفتاری بھی ممکن ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کو چلانے کی ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، حکومت اسمبلی میں تیسرا بجٹ پیش کر کے ڈیڑھ مہینے کیلئے چلی گئی، حکومت دعوے کرتی ہے لیکن اسے پتا ہی نہیں چلا کہ ڈالر کی قیمت اوپر چلی گئی ہے، وہ کون لوگ تھے جنہیں ایک رات میں ڈالر پر 17روپے کا منافع مل گیا،ا ر بو ں روپے کے اس اسکینڈل پر بھی انکوائری ہونی چاہئے، اپوز یشن تمام تر باتوں کے باوجود پارلیمنٹ میں سکون سے چلی ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو دھیما ہونے کا مشورہ دیا مگر حکومتی وزراء جو بدتمیزیاں کرتے ہیں اس پر وہ دھیمے کیسے ہوں، حکومت اپوزیشن کو تکلیف پہنچا کر ماحول گرم رکھنا چاہتی ہے، پی ٹی آئی عوام خصوصاً نوجوان سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام ہے، یہ روز قرضے لینے جارہے ہیں لیکن قرضوں سے ملک نہیں چلتے ہیں، پی ٹی آئی ماحول اچھا بنا کر ملک کیلئے قوانین لائے گی تو ہم حمایت کریں گے،ہم پی ٹی آئی کے مخالف ہیں ملک کے مخالف نہیں ہیں۔