• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائیکورٹ ، قتل کے الزام میں عمر قید پانیوالا ملزم عدم ثبوت پر بری

پشاور(نیوزرپورٹر)پشاور ہائیکورٹ نےرمضان المبارک میں معمولی تکرار پر ایک شخص کو قتل کرنے کے الزام میں عمر قید اور جرمانے کی سزا پانے والے ملزم کی اپیل منظور کرتے ہوئے اسے بری کر دیاعدالت عالیہ کے جسٹس سید افسر شاہ اور جسٹس عبدالشکور پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ملزم سیلون سکنہ شہباز گھڑی کی اپیل کی سماعت کی دوران سماعت ملزم کے وکیل صاحبزادہ اسد اللہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو تبایا کہ اسکے موکل سمیت تین افراد پر برہان الدین نامی شخص کو زبانی تکرار پر قتل کرنے کا الزام ہے ماتحت عدالت نے ملزم سیلون کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی انہوں نے عدالت کو بتایا کہ یہ واقع 21 جولائی 2014 کا ہے جو رمضان المبارک کا مہینہ تھا اور دوپہر کے دو بجے تھے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس دوران جو زبانی تکرار بیان کی گئی ہے وہ ریکارڈ پر موجود ہی نہیں اسکے ساتھ ساتھ انکے موکل کو سزا دیتے وقت یہ نہیں دیکھا گیا کہ اصل میں فائرنگ کس نے کی کیونکہ 3 ملزمان اس کیس میں نامزد تھے اور یہ کس طرح ظاہر ہوگا کہ سیلون ہی فائرنگ کرنے والا شخص تھا کہ جس سے مقتول کی موت واقع ہوئی۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ موقع سے ملنے والے کارتوس کے خول ایف ایس ایل بھجوائے ہی نہیں جو کہ ایک قانونی ضرورت ہے اسکے ساتھ ساتھ مدعی مقدمہ بھی موقع پر موجود نہیں تھے کیونکہ جو سائیڈ پلان تیار کیا گیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مقتول اور ملزمان کے درمیان ہونے والے واقعہ کا کوئی عینی شاہد ہی نہیں لہٰذہ یہ ایک بنایا گیا کیس ہے جو پہلے سے پلان تھا اور ملزمان کو اس میں نامزد کیا گیا ہے انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ بظاہر اور میڈیکل شواہد میں بھی تضاد ہے دوسری جانب مدعی مقدمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے بے دردی سے اسکے موکل کے رشتہ دار کو قتل کیا ہے اور وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد اپیل منظور کرتے ہوئے ملزم سیلون کو عدم ثبوت پر بری کردیا اور اسکی عمر قید اور جرمانے کی سزا کالعدم قرار دے دی ۔
تازہ ترین