• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کے اسٹاکس کے اندر غیر ملکیوں نے ماہ جنوری میں ریکارڈ 9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی

شنگھائی : گبریل ولادیو

غیرملکی سرمایہ کاروں نے ماہ جنوری میں چین کی معیشت میں ریکارڈ 9 ارب ڈالر ڈالے،جو ایک ماہ میں ریکارڈ داخلی سرمائے کا بہاؤ ہے، 2018 کی تباہی کے بعد مین لینڈ مارکیٹس نچلی سطح سے اوپر آگئیں اور امید کی جارہی ہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

امریکا اور چین کے تجارتی مذاکرات کیلئے مزید مثبت توقعات بھی رجحان کو واضح کررہی ہے، متعدد سرمایہ کار یہ خٰال کررہے ہیں کہ مذاکرات سے ٹیرف میں فوری اضافے کو روکنے کیلئے کم از کم ایک معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔

شنگھائی اور شینزن میں بلو چپس تجارت کی رہنمائی کرنے والے 300 سی ایس آئی کو 2018 میں 25 فیصد کا نقصان ہوا تاہم پیر کو جب دس روزہ قومی چھٹیوں کے بعد مین لینڈ مارکیٹس دوبارہ کھلیں تو 1.8 فیصد منافع سمیت رواں سال 9 فیصد سے دوبارہ پرانی کیفیت میں لوٹ آیا ہے۔

اسٹاک ایکسچینج کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری میں اسٹاک رابطہ پروگرام کے ذریعے ہانگ کانگ سے شنگھائی سے شینزن کو سرمائے کا داخلی بہاؤ مجموعی طور پر 60 ارب ریمینی یعنی 9 ارب ڈالر تھا، اس طرح جنوری ریکارڈ پر سب سے بڑا ماہ ہے اور 2018 میں ماہانہ اوسط 25 ارب ریمیبینی کے داخلی سرمئاے کے بہاؤ سے کہیں زیادہ ہے۔

ہانگ کانگ میں گیٹینج گلوبل ایسٹ مینجمنٹ کے ایکویٹی چیف انوسیٹمنٹ آفیسر ڈینیئل لی نے کہا کہ ایک بڑا عنصر یہ ہے کہ فیڈرل ریزرو نے اپنا سخت مؤقف تبدیل کرلیا ہے،لوگ اب مارچ میں شرح میں کسی دوسرے بڑ؁ اضافے کی توقع نہیں کررہے ہیں۔یہ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کیلئے بالخصوص بڑی حمایت ہے۔

دوسری طرف سرمایہ کار امریکا اور چین کی تجارتی جنگ کے بارے میں زیادہ پر امید ہیں۔ گزشتہ سال فروخت میں کمی کی بڑی وجہ امریکا اور چین کے تعلقات تھے، لیکن اب دونوں فریق مذاکرات کررہے ہیں اور مارکیٹس معاہدے کے بارے میں کافی پر امید ہیں۔

ہانگ کانگ اور شنگھائی اسٹاک کا رابطہ 2014 میں شروع ہوا،جس کے بعد 2016 میں شینزن کیلئے یکساں اسکیم پر عمل ہوا۔ گزشتہ سال چین کے سیکیورٹی ریگیولیٹرز نے مین لینڈ کے اندر غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے روزانہ کے کوٹے میں اضافہ کیا،جو 52 ارب ریمینبی کیلئے شمال کی جانب بہاؤ کے طور پر جانا جاتا ہے ۔

ریگیولیٹرز نے مین لینڈ کی سرمائے کی مارکیٹوں کیلئے غیر ملکی سرمایہ کاری کو بڑھانے کیلئے حال ہی میں دیگر اقدامات کیے ہیں۔

گزشتہ ماہ کے آخر میں چین کے سیکیورٹی ریگیولیٹر نے ایک علیحدہ اسکیم کے تحت سرمایہ کاری کی حد کی توسیع کی تجویز دی جو منظور شدہ غیر ملکی اداروں کو چین کے ملکی اسٹاک اور بانڈز کی خریداری کی اجازت دے۔

مسودہ کے قوانین کوالیفائیڈ فارن انسٹی ٹیوشنل انویسٹر پروگرام میں شرکاء کو نیشنل ایکویٹیز ایکسچینج اینڈ کوٹیشنز پر تجارتی اسٹاک خریدنے کے قابل بنائے گا، بیجنگ میں واقع براہ راست ایکسچینج جو شنگھائی اور شینزن میں اندراج میں ناکام ہونے والی ہائی ٹیک کمپنیوں کی میزبانی کرے ۔ نئے کیو ایف آئی آئی قوانین غیر ملکیوں کو چینی معاشی استحکام کے فنڈز اور مستقبل کی خریداری کی اجازت دیں گے اور مارجن ٹریڈنگ اور مختصر فروخت کا انعقاد کریں گے۔

مورگن اسٹینلے نے پیشن گوئی کی ہے کہ مین لینڈ ایکویٹی اس سال داخلی سرمائے کا بہاؤ ریکارڈ 70 ارب ڈالر سے 125 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ اس کے تقریبا 15 ارب ڈالر ایف ٹی ایس ای رسل اور ایم ایس سی آئی اعشاریوں کے غیر فعال رقم ٹریکنگ سے آئیں گے، جس نے حال ہی میں زیادہ میں لینڈ اسٹاک شامل کرنے کیلئے ایڈجسٹ کیا گیا تھا۔

ونڈ فنانشل انفارمیشن کے مطابق قدر میں کمی غیر ملکی آمدنی کیلئے سب سے واضح وجوہات میں سے ایک تھی۔ 300 سی ایس آئی کی بارہ ماہ کی قیمتوں اور آمدنی کے سلسلے کی شرح یکم فروری کو 11.1 تھی جو جنوری کے آغاز پر 14.7 فیصد کم ہے۔ حالانکہ متعدد کمپنیوں نے حالیہ ہفتوں میں منافع کے انتباہ جاری کیے ہیں، کئی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بدترین دور ختم ہوگیا ہے۔

ہانگ کانگ میں بوکوم انٹرنیشنل میں ریسرچ کے سربراہ ہونگ ہاؤ نے کہا کہ آمدنی 1998،2008 اور 2015 کے آخر کے مساوی اندازا تاریخی گر گئی۔ بہت ساری بری خبریں پہلے ہی سے آچکی ہیں۔ 

تازہ ترین