• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عبدالصمد کوکرپشن ،قیمتی نوادرات ونایاب مجسمے غائب کرنے پر گرفتارکیا گیا

پشاور(ارشد عزیز ملک )خیبر پختونخوا کےڈائریکٹر آرکیالوجی ومیوزیم عبدالصمد خان پرکر وڑوں روپے کے قیمتی نوادرات اور نایاب مجسمے غائب کرنے کے مبینہ طورپر سنگین الزامات ہیں جبکہ بعض منصوبوں میں کرپشن کی بنیاد پر انہیں حراست میں لیا گیا۔نیب کے باوثوق ذرائع کے مطابق مبینہ کرپشن میں بعض ٹاپ بیورو کریٹس بھی ملوث ہیں جو ماضی میں خیبر پختونخوا میں تعینات تھے۔ذرائع کے مطابق عبدالصمد ہزارہ یوینورسٹی میں گریڈ 19 کے پروفیسر تھے جنہیں تحریک انصاف حکومت میں 2014ء میں گریڈ 18 میں ڈائریکٹر آرکیالوجی و میوزیم تعینات کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق 2018 میں ڈاکٹرصمدکے خلاف عوامی شکایت موصول ہونے پر کارروائی کا آغاز ہوا۔مذکورہ شکایت کو اپریل 2018میں انکوائری میں تبدیل کیا گیاجبکہ ستمبر2018میں انکوائری سے تفتیش میں تبدیل کیا گیا اور اس دوران ڈاکٹرعبدالصمدکوصفائی کاپوراموقع فراہم کیا گیا تاہم وہ اپنے اوپر عائد الزامات کا اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔ ذرائع کے مطابق پشاور میوزیم میں قیمتی نوادرات اور نایاب مجسموں کے حوالے سے 3رکنی ماہرین آرکیالوجی کی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے اس امر کی تصدیق کی کہ کروڑوں روپے کے نوادرات اور مجسمے غائب ہیں اور بعض کو تبدیل کیا گیا ہے ۔ملوث ہیں جو پچھلے دور حکومت میں پشاورمیں تعینات تھے۔
تازہ ترین