لاہور(نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے حکومت کی طرف سے سوشل میڈیا پر قدغن لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت لوگوں سے اظہار رائے کی آزادی کا حق چھیننا چاہتی ہے۔ سوشل میڈیا پر اختلاف رائے کی بنیاد پر بلاجواز سختیوں کا اعلان تشویشناک ہے۔انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق بنانا ضروری ہے مگر ضابطہ اخلاق کی آڑ میں لوگوں کو حکومت پر تنقید کرنے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے جمہوری حق سے محروم کرنا غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے سینٹر سراج الحق نے کہا کہ سائبر کرائم کو روکنے کے قوانین کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہئے۔ جب تک حکومت خود قوانین کی پاسداری نہیں کرے گی عوام سے اس پر عملدرآمد کی توقع رکھنا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے وزراء کے ٹویٹس پر پابندی کا مطالبہ کر دیا تو حکومت کے پاس کوئی جواز باقی نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دستور میں ہر ادارے کے بارے میں حدود کا تعین موجود ہے۔