• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے پاکستان سے تجارت بھی بند کردی، پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں ملک سے نکل جانے کا حکم

چناری، نئی دہلی(نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) پلوامہ حملے کے بعد پاک بھارت کشیدگی کے باعث بھارت نے بس سروس کے بعد تیتری نوٹ اور چکاں دا باغ کے در میان ہونے والی آر پار تجارت بھی معطل کر دی ۔ سیکڑوں مال بردار ٹرک لائن آف کنٹرول کراس نہیں کر سکے ۔دوسری جانب بھارتی ریاست راجستھان میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ مجسٹریٹ کے حکم میں کہاگیا ہے کہ ہوٹل اور لاجز میں پاکستانی شہریوں کو نہ ٹہرایا جائے اور بیکانیر کے شہری کسی پاکستانی کو ملازمت پر نہ رکھیں ۔بھارتی انتظامیہ کے حکم میں پاکستان کے ساتھ بلاواسطہ اور بالواسطہ کاروبار نہ کرنے اور پاکستان میں رجسٹرڈ سِم کارڈز استعمال نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔دریں اثناء پاکستانی تاجروں اور امپورٹرز نے بھارتی ٹماٹر و دیگر سبزیوں کی خرید وفروخت کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔پنجاب ویجی ٹیبل اینڈ فورٹس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ماضی میں واہگہ بارڈر کی بجائے آزاد کشمیر کے چکوٹھی بارڈر سے ٹماٹر آتا رہا ہے لیکن اب کسی بھی راستہ سے آنے والی بھارتی زرعی درآمدات کو صوبہ پنجاب کی منڈیوں میں فروخت نہیں کیا جائے گا۔واہگہ بارڈر پر ساڑھے 3سو سیمنٹ کے ٹرک رک گئے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے جاری کئے گئے احکامات 2 ماہ تک نافذ العمل ہوں گے۔ دوسری جانب پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے ردعمل میں کہا ہے کہ بھارت کا راجستھان سے پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں نکل جانے کا حکم قابل مذمت ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے بھارتی ریاست راجستھان کے ہوٹلز میں پاکستانیوں کو رہائش نہ دینے کے حکم کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدام بھارتی میزبانی اور اس کے سیاحت دوستی کے شرمناک چہرے کو بھی بے نقاب کرتا ہے اور یہ حکم بھارتی جنگی جنون اور الیکشن پر جذبات ابھارنے کا مظہر ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ بھارت بین الریاستی اقدار کی پاسداری کرے گا۔

تازہ ترین